بھارتی فورسز کی سفاکیت، پاکستان سے زیرولائن عبور کرنے والی 8 بکریاں ہلاک، 54 کی ٹانگیں کاٹ دیں

بھارتی فورسز کی سفاکیت، پاکستان سے زیرولائن عبور کرنے والی 8 بکریاں ہلاک، 54 کی ٹانگیں کاٹ دیں

بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کے ایک حیران کن واقعے میں تھرپارکر کی تحصیل ڈاہلی کے گاؤں سنورانی کے قریب زیرو لائن عبور کرنے والی بکریوں پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں 8 بکریاں موقع پر ہی ہلاک ہو گئیں جبکہ 54 زخمی ہو گئیں، جن میں سے بیشتر کی ٹانگیں بری طرح زخمی یا کٹ گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پہلگام حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں، سابق بھارتی وزیرداخلہ

میڈیا رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی ذرائع اور مقامی حکام نے بتایا ہے کہ یہ افسوسناک واقعہ ہفتے کی شام اس وقت پیش آیا جب کچھ چرواہے اپنی بکریوں کو چرا رہے تھے اور درجنوں بکریاں غیر ارادی طور پر بارڈر کے قریب ممنوعہ رینج میں داخل ہو گئیں۔ اس دوران بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز(بی ایس ایف ) نے بلااشتعال فائرنگ کر دی، جس ساری بکریاں نشانہ بنیں۔

43 زخمی بکریاں قصائیوں کو فروخت، 11 کا علاج جاری

رپورٹ کے مطابق زخمی ہونے والی 54 بکریوں میں سے 43 کو مالکان نے عمرکوٹ کے قصائیوں کو فروخت کر دیا کیونکہ ٹانگیں کٹ جانے کے باعث وہ چرنے یا چلنے کے قابل نہ رہیں تھیں۔ باقی 11 بکریوں کا گاؤں میں محکمہ لائیواسٹاک کی ٹیم نے علاج شروع کر دیا ہے۔ ٹیم کی جانب سے زخمی جانوروں کو ابتدائی طبی امداد، اینٹی بایوٹک اور درد کم کرنے والی ادویات فراہم کی گئیں۔

سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل، عوامی غصہ شدت اختیار کر گیا

واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز جیسے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، عوامی سطح پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔ مقامی افراد اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھارتی فورسز کی اس کارروائی کو ’غیر انسانی اور ناقابل قبول‘ قرار دیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بے زبان جانوروں پر گولیاں چلانا عالمی قوانین اور انسانیت کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

علاقہ مکینوں کا احتجاج، حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ

گاؤں سنورانی اور گرد و نواح کے رہائشیوں نے واقعے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو سفارتی سطح پر بھارت کے ساتھ اٹھائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

حکام کی جانب سے تحقیقات شروع

سیکیورٹی اداروں نے واقعے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی ہے اور اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ جانور کس طرح سرحدی حدود عبور کر گئے اور کن حالات میں بھارتی فورسز نے فائرنگ کی۔

یہ واقعہ نہ صرف سرحدی کشیدگی کی ایک نئی مثال ہے بلکہ جانوروں کے تحفظ اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کے لیے ایک سنگین سوال بھی بن کر سامنے آیا ہے کہ جنگی رویے آخر جانوروں تک کیوں پہنچ رہے ہیں؟

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *