وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تعلقات نئی جہتوں پر ہیں، دونوں ممالک کے رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
ملائیشیا کے سرکاری دورے پر موجود وزیرِاعظم شہباز شریف نے ملائیشین ہم منصب انور ابراہیم کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انور ابراہیم اور ملائیشین حکومت کے پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا اور ملائیشیا کو اپنا دوسرا گھر قرار دیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے ملائیشین ہم منصب انور ابراہیم کے ہمراہ دوطرفہ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی امور پر تفصیلی گفتگو کی ۔
ملائیشین وزیرِاعظم انور ابراہیم نے اپنے خطاب میں ملائیشین جامعات میں پاکستانی ماہرین اور طلبا کے کردار کو سراہا ، ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا نے پاکستان سے چاول کی درآمد میں اضافہ کیا ہے جبکہ گوشت کی درآمد میں بھی دلچسپی ظاہر کی جا رہی ہے۔
انور ابراہیم نے شہباز شریف کو اپنا بھائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے شعبوں میں تعاون کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان ان مسلم ممالک میں شامل تھا جو ابتدا میں ان شعبوں میں نمایاں طور پر آگے تھے اور یہ صلاحیت اب بھی موجود ہے، اب جب کہ ہم نے ملک میں استحکام حاصل کر لیا ہے، ہم مزید تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
انورابراہیم نے فلسطین اور غزہ کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کی انتہائی قدر کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کو مثبت انداز میں دیکھتے ہیں، اگرچہ ملائیشیا کے کچھ تحفظات ہیں، لیکن کم از کم جنگ بندی اور صیہونی حکومت کی جارحیت کو روکنے کے معاملے پر دنیا کے بیشتر ممالک کا واضح مؤقف سامنے آ چکا ہے۔
ملائیشیا کے تجربات سے استفادے کیلئے مشترکہ منصوبوں کے خواہاں ہیں: وزیراعظم
وزیرِاعظم شہباز شریف نے اپنی گفتگو کا آغاز ملائیشین وزیرِاعظم اور ملائیشیا کی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ان کا ملائیشیا کا پہلا دورہ ہے، لیکن جب سے وہ یہاں پہنچے ہیں، لوگوں کی گرمجوشی اور خلوص سے ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے یہ کسی خاندانی ملاقات کی طرح ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آپ کی قیادت، وژن اور محنت نے ملائیشیا کو ایک مضبوط معیشت بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان گہرے اور اہم تعلقات ہیں، اور میں خوش ہوں کہ ہم نے باہمی تعاون کے فروغ، سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے آغاز سے متعلق مفید بات چیت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سرمایہ کاروں کو مزید مواقع فراہم کرنے، مشترکہ منصوبے قائم کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے طریقوں پر بات چیت کی۔
اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف نے ملائیشیا کے وزیراعظم کی کتاب ’سکرپٹ‘ کی تعریف کی اور کہا کہ یہ کتاب اسلام آباد اور کوالالمپور کے درمیان پل کا کردارادا کرے گی، قومیں محنت سے ہی ترقی پاتی ہیں، ملائیشیا کے تجربات سے استفادہ حاصل کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ملائیشیا کے وزیراعظم کے مطالبے پر علامہ اقبال کے اشعار بھی پڑھے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش
دورہ ملائیشیا کے دوران وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
اس دوران ملائیشیا کی مسلح افواج کے دستے نے وزیرِاعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا، جس کے بعد دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے، بعدازاں وزیرِاعظم نے ملائیشیا کے وزرا اور دیگر حکام سے مصافحہ بھی کیا۔
نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیرِ اطلاعات عطااللہ تارڑ اور وزیرِاعظم کے معاونِ خصوصی طارق فاطمی بھی وفد کے ہمراہ ہیں۔
روانگی سے قبل وزیرِاعظم نے کہا تھا کہ وہ اپنے ملائیشین ہم منصب کے ساتھ تجارت اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے جامع تبادلۂ خیال کے منتظر ہیں ، یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔