سیف سٹیز اتھارٹی کیجانب سے مصنوعی ذہانت پر مبنی جرائم کی پیشگوئی کا نظام متعارف

سیف سٹیز اتھارٹی کیجانب سے مصنوعی ذہانت پر مبنی جرائم کی پیشگوئی کا نظام متعارف

پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے جرائم کی پیش گوئی کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) نظام متعارف کرا دیا ، پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا تیار کردہ AI سسٹم گزشتہ سالوں کے ڈیٹا کو استعمال کرے گا۔

اے آئی سسٹم سے جرائم کے ہاٹ سپاٹس کی نشاندہی کا عمل کامیابی سے شروع ہو گیا، مصنوعی ذہانت سے چوبیس گھنٹے قبل ہاٹ سپاٹ ایریاز میں ممکنہ جرائم کی پیش گوئی شروع کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم کا ملائیشیا کیساتھ ترقیاتی منصوبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کا اعلان

ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے تھانوں کی سطح پر وسائل کی مؤثر تقسیم بھی ممکن ہو گی ، لاہور میں 2023 سے 2025 تک جرائم میں 77 فی صد نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ، دو برس میں مجموعی جرائم 80 ہزار سے گھٹ کر 18 ہزار 500 رہ گئے، ستمبر 2025 میں جرائم کی شرح میں 82 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

 ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق ڈکیتی، چھینا جھپٹی اور چوری جیسے جرائم میں 90 فیصد سے زائد کمی ہوئی، 15 پر موصول ہونے والی جرائم سے متعلق کالز میں بھی 55 فیصد کمی ہوئی، سیف سٹی کیمروں، فیلڈ انٹیلی جنس اور کمیونٹی پولیسنگ سے لاہور مزید محفوظ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : موبائل ہیک؟ یہ نشانیاں نظر آئیں تو فوراً الرٹ ہو جائیں

ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران  نے کہا کہ جرائم کی کم ہوتی شرح کو برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے، ردعمل (ری ایکٹیو) کی بجائے پیشگی (پری وینٹیو) پولیسنگ کی طرف بڑھ رہے ہیں، مصنوعی ذہانت جرائم کی پیشگی نشاندہی کر کے پولیس کی کارکردگی بڑھائے گی،   وزیر اعلیٰ اور آئی جی پنجاب کے وژن کے مطابق بہتری کی کوشش جاری ہے، یہ  AIانسانی پولیسنگ کا متبادل نہیں بلکہ مددگار نظام ہے، مصنوعی ذہانت سے پولیس کے گشت اور فوری ریسپانس میں مزید بہتری آئے گی۔

 فیصل کامران نے مزید بتایا کہ  جرائم میں کمی پولیس اور عوام کی مشترکہ کامیابی ہے، ٹیکنالوجی اور تجربے کے امتزاج سے شہر مزید محفوظ بنے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *