پاکستان پیپلزپارٹی نے ایک بار پھر قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا اور اعلان کیا کہ جب تک پنجاب حکومت اپنے بیانات میں اعتدال نہیں لاتی کسی مفاہمت پر آمادہ نہیں ہوں گے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا وقفہ سوالات کے دوران پیپلزپارٹی کے رکن راجا پرویز اشرف نے نکتہ اعتراض کے لیے وقت مانگا۔
اسپیکر نے کہا کہ وقفہ سوالات کے دوران پوائنٹ آف آرڈر نہیں اٹھایا جا سکتا لیکن اراکین کے اصرار پر پرویز اشرف کو فلور پر اظہار خیال کی اجازت دی گئی۔
پرویز اشرف نے کہا کہ اگرچہ وقفہ سوالات کے دوران بات کرنا مناسب نہیںلیکن اس وقت ایک ایسا اہم مسئلہ درپیش ہے جو عوام کو متاثر کر رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی وفاق کی حمایت کرتی ہے اور حکومت کے ساتھ اس کا اتحاد ملک کی بہتری کے لیے ہے۔
پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلزپارٹی ملک اور صوبوں کو مضبوط بنانے میں یقین رکھتی ہے اور وفاق کو کمزور کرنے کی کوئی نیت نہیں رکھتی۔
پرویز اشرف نے مزید کہا کہ کشمیر کے معاملے پر بھی وہ وفد کا حصہ بنے اور اس دوران غیر ذمہ دارانہ بیانات سے نہ صرف پارٹی کے کارکن پریشان ہیں بلکہ پورے ملک میں عدم اطمینان پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ جب تک پنجاب حکومت کی طرف سے یقین دہانی نہیں ہوتی پیپلزپارٹی اسمبلی میں بیٹھنے سے قاصر رہے گی اور واک آؤٹ جاری رہے گا۔