گوگل نے اے آئی ایپ بلڈر ’اوپل‘  کو 15 نئے ممالک تک توسیع دے دی، پاکستان بھی شامل

گوگل نے اے آئی ایپ بلڈر ’اوپل‘  کو 15 نئے ممالک تک توسیع دے دی، پاکستان بھی شامل

گوگل نے اپنا مصنوعی ذہانت پر مبنی ایپ بنانے کا ٹول اوپل دنیا کے 15 مزید ممالک میں متعارف کرا دیا ہے، جن میں پاکستان بھی شامل ہے۔ اب صارفین بغیر کسی کوڈنگ کے صرف ٹیکسٹ پرامپٹس کے ذریعے منی ویب ایپس بنا سکتے ہیں‘۔

یہ توسیع امریکا میں جولائی میں لانچ کے بعد کی گئی ہے، جہاں اوپل کو زبردست پذیرائی ملی، صارفین نے اس ٹول سے غیر متوقع حد تک تخلیقی اور عملی ایپس بنائیں۔

اوپل اب جن ممالک میں دستیاب ہوگا ان میں کینیڈا، بھارت، جاپان، جنوبی کوریا، ویتنام، انڈونیشیا، برازیل، سنگاپور، کولمبیا، ایل سلواڈور، کوسٹاریکا، پانامہ، ہونڈوراس، ارجنٹائن اور پاکستان شامل ہیں۔

گوگل لیبز کی سینیئر پروڈکٹ مینیجر میگن لی نے کہا کہ ’جب ہم نے امریکا میں اوپل کو متعارف کرایا تو ہمیں امید تھی کہ صارفین کچھ سادہ اور تفریحی ٹولز بنائیں گے، لیکن ہمیں جس قدر تخلیقی، عملی اور جدید ایپس دیکھنے کو ملیں، وہ ہماری توقعات سے کہیں زیادہ تھیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی صارفین کے غیر معمولی ردعمل نے یہ واضح کر دیا کہ گوگل کو اس ٹول کو عالمی سطح پر پھیلانا ہوگا۔

اوپل کیسے کام کرتا ہے؟

اوپل صارفین کو صرف عام زبان میں وضاحت دے کر منی ویب ایپس بنانے کی سہولت دیتا ہے۔ گوگل کے اے آئی ماڈلز اس وضاحت کی بنیاد پر خودکار طور پر ایپ تیار کر لیتے ہیں۔

ایپ تیار ہونے کے بعد، صارفین ایک ایڈیٹر پینل کے ذریعے ویژوئل ورک فلو دیکھ سکتے ہیں، جہاں وہ ان پٹس، آؤٹ پٹس اور دیگر مراحل کو ایڈٹ یا نیا مرحلہ شامل کر سکتے ہیں۔

اوپل صارفین کو یہ ایپس آن لائن شائع اور شیئر کرنے کی بھی سہولت دیتا ہے، جسے دوسرے افراد بھی اپنے گوگل اکاؤنٹ کے ذریعے استعمال کر سکتے ہیں۔

کارکردگی اور ڈیبگنگ میں بہتری

اس عالمی توسیع کے ساتھ گوگل نے اوپل میں کئی نئی بہتریاں بھی متعارف کرائی ہیں جن میں اب ایپس کی تخلیق میں وقت کم لگتا ہے، کیونکہ نئی اپڈیٹس کے بعد اوپل میں پیرالل پروسیسنگ کی سہولت شامل کر دی گئی ہے، جس سے ایک ہی وقت میں متعدد مراحل مکمل ہو سکتے ہیں۔

نو کوڈ ڈیبگنگ: صارفین اب ویژوئل ایڈیٹر میں ہر مرحلہ قدم بہ قدم چلا سکتے ہیں۔ غلطیاں اب اسی جگہ ظاہر ہوتی ہیں جہاں وہ ہوتی ہیں، جس سے مسئلہ تلاش کرنا آسان ہو گیا ہے اور یہ سب بغیر کسی کوڈنگ کے ممکن ہے۔

یہ اپڈیٹس خاص طور پر غیر تکنیکی صارفین کے لیے اوپل کو مزید قابل رسائی بناتی ہیں، جبکہ پیچیدہ ایپس بنانے والوں کے لیے بھی افادیت میں اضافہ کرتی ہیں۔

نو کوڈ ٹولز کی بڑھتی ہوئی مارکیٹ

اوپل کی لانچ کے ساتھ، گوگل اب  کینوا، فگما اور ریپلٹ جیسے دیگر نو کوڈ پلیٹ فارمز کی صف میں شامل ہو گیا ہے، جن کا مقصد ہر فرد کو بغیر کوڈ لکھے ایپس بنانے کا اختیار دینا ہے۔

ڈیجیٹل مصنوعات کے ڈیزائن اور پروٹوٹائپنگ میں دلچسپی رکھنے والے تخلیق کاروں، اساتذہ اور چھوٹے کاروباروں کے لیے یہ شعبہ تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور اوپل کی عالمی رسائی اس رجحان کو مزید فروغ دے گی۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *