بلوچستان کے عوام کے لیے خوشحالی کا نیا باب، پاک-ایران بارڈر پر کٹاگر کراسنگ پوائنٹ کا باضابطہ افتتاح

بلوچستان کے عوام کے لیے خوشحالی کا نیا باب، پاک-ایران بارڈر پر کٹاگر کراسنگ پوائنٹ کا باضابطہ افتتاح

بلوچستان کے سرحدی علاقے ماشکیل میں پاکستان اور ایران کے درمیان نئے تجارتی اور عوامی روابط کے دروازے کھل گئے ہیں، ’کٹاگر کراسنگ پوائنٹ‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام کو بلوچستان کے عوام کے لیے تجارت، روابط اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع، چینی کمپنیوں کوسرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول مہیا کریں گے،احسن اقبال

تقریب کا انعقاد نہایت جوش و خروش کے ساتھ کیا گیا، جس میں آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) نے کٹاگر کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی میر زابد علی ریکی، مقامی قبائلی عمائدین، تاجر برادری اور دیگر معززین بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

تاریخی پس منظر

’کٹاگر کراسنگ پوائنٹ ‘ کو کھولنے کا فیصلہ 2 جولائی 2025 کو دالبندین میں ہونے والے ایک گرینڈ جرگے میں کیا گیا تھا، جس میں مقامی نمائندوں، قبائلی مشران اور سیکیورٹی حکام نے مشاورت کے بعد یہ اہم فیصلہ کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور کور کمانڈر بلوچستان کی خصوصی ہدایت پر اس فیصلے کو عملی جامہ پہنایا گیا، تاکہ سرحدی علاقوں میں بسنے والے عوام کو معاشی مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

خطے میں روابط اور تجارت کے فروغ کا اہم ذریعہ

’کٹاگر کراسنگ پوائنٹ‘ نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان اور ایران کے درمیان اقتصادی و سماجی روابط کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ماشکیل جیسے پسماندہ سرحدی علاقے میں یہ راہداری مقامی لوگوں کے لیے روزگار، تجارت اور نقل و حرکت کی نئی راہیں کھولے گی۔

مزید پڑھیں:بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے سول ملٹری تعاون اور مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں، فیلڈ مارشل

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) نے کہا کہ ’یہ کراسنگ پوائنٹ صرف ایک گیٹ نہیں بلکہ بلوچستان کے عوام کے لیے ترقی کا ایک راستہ ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ سرحدی عوام کو جائز روزگار اور خوشحالی کے مواقع فراہم کیے جائیں‘۔

انتظامی اور سیکیورٹی اقدامات مکمل

منصوبے کی تکمیل میں فرنٹیئر کور (ایف سی) بلوچستان، ضلعی انتظامیہ اور ایرانی حکام کے درمیان قریبی رابطہ، تعاون اور محنت شامل ہے۔ سیکیورٹی اور انتظامی سطح پر تمام ضروری اقدامات مکمل کیے گئے ہیں تاکہ کراسنگ پوائنٹ کی پائیدار اور محفوظ فعالیت یقینی بنائی جا سکے۔

امن، ترقی اور عوامی شراکت داری

بلوچستان میں پائیدار امن کے قیام اور ترقی کے لیے عوام اور مسلح افواج کے درمیان شاندار ہم آہنگی قائم ہو چکی ہے۔ سرحدی راہداریوں کا قیام اس ہم آہنگی کا عملی مظہر ہے، جہاں عوام اور ادارے مل کر خطے کو ترقی کی راہ پر گامزن کر رہے ہیں۔

مقامی برادری کی اُمیدیں وابستہ

مقامی تاجروں اور عوام نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کٹاگر راہداری سے نہ صرف قانونی تجارت کو فروغ ملے گا بلکہ اسمگلنگ کی حوصلہ شکنی، روزگار کے مواقع اور سرحدی بھائی چارے کو بھی تقویت ملے گی۔

’کٹاگر کراسنگ پوائنٹ‘ کا قیام نہ صرف ایک سفارتی اور تجارتی قدم ہے بلکہ اس کا اثر بلوچستان کے سماجی و اقتصادی ڈھانچے پر بھی واضح طور پر محسوس کیا جائے گا۔ ماہرین کے مطابق اگر اس راہداری کو مؤثر طریقے سے چلایا گیا تو یہ خطے کی معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ راہداری بلوچستان کے عوام کے لیے ایک نئے سورج کے طلوع ہونے کے مترادف ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *