کابل حملہ: ٹارگیٹڈ ڈرون حملے میں ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کی ہلاکت کی تصدیق: افغان صحافی بلال سروری کا دعویٰ

کابل حملہ: ٹارگیٹڈ ڈرون حملے میں ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کی ہلاکت کی تصدیق: افغان صحافی بلال سروری کا دعویٰ

افغان صحافی بلال سروری نے دعوٰی کیا ہے کہ کابل میں چار مقامات پر ٹارگیٹڈ ڈرون حملے میں ٹی ٹی پی سربراہ مفتی نور ولی محسود کو نشانہ بنایا گیا ہے اور انکی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

افغان صحافی بلال سروری نے کہا کہ پاکستان سے ٹارگیٹڈ ڈرون حملہ کیا گیا جس میں ٹی ٹی پی سربراہ کی ایک سینئر شخصیت کو نشانہ بنایا گیا اور ٹی ٹی پی سربراہ نور ولی محسود کی ہلاکت کی تصدیق  کی ہے۔

افغان صحافی بلال سرور ی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا کہ نامعلوم ڈرون، جو ممکنہ طور پر پاکستان سے لانچ کیے گئے تھے، ان ڈرونز کی مدد سے کابل کے چار مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور پاکستانی طالبان کے رہنما مفتی نور ولی محسود کو ہلاک کر دیا گیا، جو طالبان کی حکومت کے مرکز میں ہے — اور ایک ایسے وقت میں جب امیر خان متقی ہندوستان میں موجود تھے — جب وہ لینڈ کروزر میں امپیریل ہوٹل کے پاس سے گزر رہے تھے”۔

طالبان کے اندرونی دھڑے بندیوں نے ان کے مقام کو بے نقاب کیا اور عین حملے کی راہ ہموار کی۔ افغان صحافی نے کہا کہ پکتیکا اور نورستان میں پہلے ہونے والے حملوں کے برعکس، پاکستان نے دارالحکومت کے دل کو نشانہ بنایا، جس سے نہ صرف صلاحیت بلکہ ان کئ عزائم کا پتہ چلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پاکستان نے ماضی میں دکھائے جانے والے ڈرون ٹیکنالوجی سے کہیں زیادہ جدید استعمال کیا ہے، اس قسم کی درستگی جو نئے ٹولز تک رسائی کا مشورہ دیتی ہے، جو شاید امریکہ اور چین جیسے طاقتور اتحادیوں نےاستعمال کیے ہوں۔ یہ ایک بدلتے ہوئے توازن کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے، جہاں پاکستان سفارت کاری کے بجائے طاقت کے ذریعے کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *