امیربالاج قتل کیس: مرکزی ملزم طیفی بٹ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک

امیربالاج قتل کیس: مرکزی ملزم طیفی بٹ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک

سی سی ڈی رحیم یار خان کا بڑا ایکشن ، معروف گینگسٹر اور لاہور پولیس کو مطلوب ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ تھانہ کوٹ سبزل کے علاقے میں مبینہ پولیس مقابلے میں اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔

طیفی بٹ کو انٹر پول کے ذریعے دبئی سے گرفتار کرکے پاکستان لایا گیا اور لاہور لے جاتے ہوئے راستے ہیں رحیم یار خان کوٹ سبزل کے علاقے میں ساتھیوں نے اسے چھڑانے کیلیے پولیس پر حملہ کردیا۔

ہ طیفی بٹ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا جبکہ طیفی بٹ کی لاش کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا ہے۔

وہ لاہور کے ایک بدنام گینگ سے تعلق رکھتا تھا اور سنگین جرائم میں ملوث ہونے کے باعث طویل عرصے سے مطلوب تھا۔

اس کی ہلاکت کو پنجاب کے شہری مافیا نیٹ ورکس کے لیے بڑا دھچکا اور پولیس کے لیے غیر متوقع کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

ایف آئی آر سب سے پہلے آزاد ڈیجیٹل پر

طیفی بٹ کی ہلاکت کا مقدمہ  تھانہ کوٹ سبزل نے درج کر لیا جس کی ایف آئی آر سب سے پہلے آزاد ڈیجیٹل نے حاصل کرلی ۔

یاد رہے کہ اگست 2024 میں ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس کا مرکزی ملزم احسن شاہ مبینہ مقابلے میں ہلاک ہو گیا تھا۔

ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے بتایا تھا کہ ملزم احسن شاہ اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا، جسے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہیں ہو سکا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ احسن شاہ کو نشاندہی کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اس کے بھائی نے نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ اسے چھڑوانے کے لیے حملہ کر دیا، اس دوران مبینہ مقابلے کے دوران احسن شاہ زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔

امیر بالاج ٹیپو کو 18 فروری 2024 کو شادی کی تقریب میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔

یہ خبربھی پڑھیں :بالاج ٹیپو قتل کیس میں اہم پیش رفت، خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ دبئی سے گرفتار

لاہور پولیس کے مطابق ٹیپو ٹرکاں والا کا بیٹا امیر بالاج ٹیپو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سابق ڈی ایس پی اکبر اقبال بلا کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شریک تھا۔

شادی کی تقریب کے دوران وہاں موجود ایک حملہ آور نے فائرنگ کردی تھی، جس سے امیر بالاج ٹیپو سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے تھے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق امیر بالاج ٹیپو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا، جب کہ مقتول امیر بالاج ٹیپو کے محافظین کی فائرنگ سے حملہ آور بھی موقع پر مارا گیا تھا۔

 ستمبر 2025 میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گوگی بٹ نے امیربالاج ٹیپو کو قتل کروانے کے لیے منصوبہ بندی کی تھی۔

جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ امیربالاج قتل کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ سے رابطے میں رہا تھا، گوگی بٹ ٹیپو خاندان کے تمام سابقہ قتل کیس میں بھی نامزد ملزم رہا ہے۔

یاد رہے کہ امیر بالاج ٹیپو کے والد امیر محمد خان المعروف ٹیپو ٹرکاں والے 22 مارچ 2010 کو لاہور ایئرپورٹ پر قاتلانہ حملے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے،  عمرہ کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے واپسی پر انہیں ایئرپورٹ کی پارکنگ میں گولیوں سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ْ

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *