خیبر پختونخوا میں بھتہ خوری کے 893 مقدمات، 871 گرفتار، 610 ملزمان افغانستان میں رپوش

خیبر پختونخوا میں بھتہ خوری کے 893 مقدمات، 871 گرفتار، 610 ملزمان افغانستان میں رپوش

خیبر پختونخوا میں بھتہ خوری کی وارداتیں خطرناک حد تک بڑھ چکی ہیں، جہاں کالعدم تنظیموں اور جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بھتہ خوری کے 893 مقدمات درج کیے ہیں۔ ان میں سے 871 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 88 ہلاک اور 69 کو عدالتوں سے سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:خیبر میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، تین دہشت گرد ہلاک

سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، سال 2014 سے رواں برس تک درج شدہ مقدمات میں مجموعی طور پر 1,569 افراد کو بھتہ خوری میں نامزد کیا گیا ہے۔ ان میں سے 580 مقدمات کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں، جن میں بھتہ خوری میں ملوث 871 افراد گرفتار کیے گئے۔ مختلف کارروائیوں کے دوران 88 بھتہ خور ہلاک بھی ہوئے۔

تشویشناک پہلو یہ ہے کہ 1,569 نامزد ملزمان میں سے 610 روپوش ہیں، جن میں سے اکثریت کی موجودگی افغانستان میں رپورٹ ہوئی ہے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق، یہ روپوش عناصر افغان نمبرز کے ذریعے خیبر پختونخوا کے تاجروں، صنعتکاروں اور سیاسی شخصیات کو دھمکی آمیز کالز اور خطوط بھیج کر بھتہ طلب کرتے ہیں۔

سی ٹی ڈی رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبے کے چھ اضلاع سے ہیلپ لائن کے ذریعے اب تک 99 مقدمات درج کیے گئے ہیں، جن میں پشاور سے 61، مردان سے 15، مالاکنڈ سے 11، بنوں سے 10 جبکہ ہزارہ اور کوہاٹ سے ایک ایک مقدمہ رپورٹ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا میں 8 ماہ کے دوران 293 دہشت گرد ہلاک، 878 گرفتار، سی ٹی ڈی رپورٹ جاری

حکام کے مطابق روپوش ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشنز جاری ہیں اور ان کے خلاف کارروائیوں کو مزید مؤثر بنانے کے لیے متعلقہ ملکی و بین الاقوامی اداروں سے رابطے بڑھا دیے گئے ہیں۔ سی ٹی ڈی نے عزم ظاہر کیا ہے کہ ان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا تاکہ صوبے میں امن و امان قائم رکھا جا سکے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *