وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی شرم الشیخ میں منعقدہ امن سربراہ اجلاس کے موقع پر فلسطین کے صدر محمود عباس کے ساتھ خوشگوار ملاقات ہوئی۔
بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسی الخلیفہ بھی ملاقات و گفتگو میں شریک تھے، صدر محمود عباس نے فلسطینیوں کا ہمیشہ سے ساتھ دینے اور ان کی سیاسی و سفارتی محاذ پر مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں رہنماؤں کی شرم الشیخ میں جنگ بندی معاہدے پر دستخط سے پہلے گرمجوشی سے غیر رسمی ملاقات اور گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے کہا کہ فلسطین اور پاکستان کے مابین دیرینہ برادرانہ تعقات مثالی ہیں جس پر دونوں ممالک کی قیادت اور عوام کو ناز ہے۔
وزیرِ اعظم نے غزہ کے بہادر عوام کو گزشتہ برسوں میں ہمت و بہادری سے صعوبتیں برداشت کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی پر اطمینان کا اظہار کرتے اسے خطے میں امن و فلسطینیوں کی ترقی کا پیش خیمہ قرار دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف، امریکی اور مصری صدر کی خصوصی دعوت پر شرم الشیخ پہنچ گئے
قبل ازیں وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم الشیخ پہنچ گئے۔
مصر کے شہر شرم الشیخ ایئر پورٹ پہنچنے پر مصری یوتھ و اسپورٹس کے وزیر ڈاکٹر اشرف صبحیی، پاکستانی سفیر عامر شوکت اور پاکستان و مصری اعلیٰ سفارتی عملے نے وزیرِ اعظم کا استقبال کیا۔
وزیرِ اعظم غزہ جنگ بندی کے لیے شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے، نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار اور فاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ وفد میں شریک ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں خصوصی شرکت کریں گے۔
شرم الشیخ سربراہی اجلاس دراصل ان سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے جو گزشتہ ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر شروع ہوئی تھیں۔