بھارتی فوج قیادت کی اشتعال انگیزی تشویشناک، پاکستانی عوام اور افواج اپنی سرزمین کے ایک ایک انچ کے دفاع کے لیے تیار ہیں، آئی ایس پی آر
Home - Pakistan - بھارتی فوج قیادت کی اشتعال انگیزی تشویشناک، پاکستانی عوام اور افواج اپنی سرزمین کے ایک ایک انچ کے دفاع کے لیے تیار ہیں، آئی ایس پی آر
پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بھارتی فوجی قیادت کی جانب سے حالیہ اشتعال انگیز اور من گھڑت بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بیانات بھارت کی ریاست بہار اور مغربی بنگال میں آئندہ انتخابات سے قبل ایک بار پھر خطے میں کشیدگی پیدا کرنے کی سیاسی کوشش کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔
’آئی ایس پی آر‘ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی افواج کی جانب سے ’انتخابی سیزن‘ میں بار بار دہرایا جانے والا بے بنیاد پروپیگنڈا ایک روایتی حربہ بن چکا ہے جس کا مقصد بھارت کے اندرونی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔ آئی ایس پی آر نے بھارتی فوجی قیادت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کو ایٹمی طاقت کے حامل ملک کی جانب سے افسوسناک قرار دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ’یہ افسوسناک ہے کہ ایک ایٹمی ملک کی فوجی قیادت سیاسی دباؤ میں آ کر غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیانات دے رہی ہے‘ ۔ ’بھارتی عوام اور عالمی برادری کو جو جھوٹ گھول کر پلایا جا رہا ہے، اس نے بھارتی عسکری مشینری کو دنیا بھر میں مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔‘
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجی ترجمان کی حالیہ پریس کانفرنس میں تضادات اس قدر واضح ہیں کہ وہ کسی جواب کے قابل ہی نہیں۔ بیان میں ان بیانات کو ’بالی وڈ طرز کی من گھڑت کہانیاں‘ قرار دیا گیا جن کے ذریعے تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ’ایسا لگتا ہے کہ بھارتی فوج اور سیاسی قیادت ابھی تک ’معرکہ حق‘ میں اپنی شکست کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں، جہاں ان کے جھوٹ اور پروپیگنڈا مکمل طور پر بے نقاب ہو چکے ہیں۔‘
پاکستان نے واضح کیا کہ عالمی برادری اب بھارت کو سرحد پار دہشتگردی کا اصل چہرہ اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز سمجھتی ہے، جو اپنی عوام اور ہمسایہ ممالک کی قیمت پر مہم جوئی اور بالادستی کی پالیسی پر گامزن ہے۔
’بھارتی افواج اور ان کے سیاسی آقاؤں کو سمجھ لینا چاہیے کہ پاکستان کے عوام اور مسلح افواج اپنی سرزمین کے ایک ایک انچ کے دفاع کے لیے مکمل طور پر پرعزم اور تیار ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہر جارحیت کا جواب فوری، شدید اور فیصلہ کن انداز میں دیا جائے گا، اور یہ جواب تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔‘
یہ سخت ردعمل لائن آف کنٹرول اور دیگر سرحدی علاقوں میں حالیہ جھڑپوں کے بعد سامنے آیا ہے، جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے ذمہ دارانہ رویے کی اشد ضرورت ہے، خاص طور پر ان ممالک کی جانب سے جو ایٹمی صلاحیت رکھتے ہیں۔