پنجاب میں جاری ’محفوظ پنجاب مہم‘ کے تحت ٹریفک پولیس نے بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ اس 90 روزہ خصوصی مہم کا مقصد صوبے بھر میں ٹریفک حادثات کی روک تھام اورعوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔
ٹریفک پولیس کے ترجمان کے مطابق مہم کے ابتدائی دو ہفتوں میں 1 لاکھ 70 ہزار سے زیادہ ڈرائیورز کو بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر بھاری جرمانے کیے گئے۔ ان کارروائیوں میں گزشتہ مدت کی نسبت 11 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، جو مہم کی کامیابی اور عوامی شعور میں بہتری کی نشاندہی کرتا ہے۔
لائسنس کے اجرا میں 19 فیصد اضافہ
ترجمان کا کہنا ہے کہ ان سخت اقدامات کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ عوام کی جانب سے ٹریفک قوانین کی پاسداری اور باقاعدہ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں میں ریگولر ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں 19 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی
حکام کے مطابق اس مہم کی بدولت صوبے بھر میں ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ خاص طور پر مہلک حادثات میں کمی نے پولیس کی حکمت عملی کو مؤثر ثابت کیا ہے۔ گزشتہ 3 ماہ کے دوران حادثات کے گراف میں مسلسل گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک کا مؤقف
ڈی آئی جی ٹریفک پولیس محمد وقاص نذیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ مہم بلا امتیاز جاری ہے اور اس کا واحد مقصد سڑکوں کو محفوظ بنانا اور انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنانا ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس عوامی تعاون سے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ ٹریفک قوانین کی پابندی کو عام کیا جائے اور مہلک حادثات کی روک تھام ممکن ہو۔
انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنائیں، بغیر لائسنس گاڑی نہ چلائیں اور ایک محفوظ اور مہذب ٹریفک نظام کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔
عوامی ردعمل
شہریوں کی بڑی تعداد نے اس اقدام کو سراہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹریفک قوانین کے نفاذ میں سختی، سڑکوں پر نظم و ضبط لانے میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔ ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی کے لیے سوشل میڈیا، تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر میں بھی مہم چلائی جا رہی ہے۔
’محفوظ پنجاب مہم‘ نہ صرف ٹریفک قوانین کے نفاذ میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو رہی ہے بلکہ اس سے سڑکوں پر محفوظ ماحول کی تشکیل بھی ممکن ہو رہی ہے۔ اگر یہ مہم اسی عزم کے ساتھ جاری رہی، تو پنجاب کو ٹریفک کے حوالے سے ایک مثالی صوبہ بنایا جا سکتا ہے۔