پاک فوج کی نوشکی سیکٹر میں بھرپور کارروائی، طالبان کی غزنالی پوسٹ پر پاکستانی پرچم لہرا دیا

پاک فوج کی نوشکی سیکٹر میں بھرپور کارروائی، طالبان کی غزنالی پوسٹ پر پاکستانی پرچم لہرا دیا

پاک فوج نے بلوچستان کے نوشکی سیکٹر میں افغان طالبان فورسز کی جانب سے ہونے والی حالیہ اشتعال انگیزی کا مؤثر اور بھرپور جواب دیتے ہوئے افغانستان کی حدود میں واقع متعدد طالبان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ کارروائیاں 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب کی گئیں، جن کے دوران افغان طالبان کے زیر قبضہ غزنالی پوسٹ کو تباہ کر دیا گیا اور وہاں پاکستانی پرچم لہرا دیا گیا۔

افغان حدود میں 3 کلومیٹر اندر کارروائی

فراہم کردہ فوٹیج اور انٹیلیجنس رپورٹس کے مطابق غزنالی پوسٹ افغانستان کی حدود میں تقریباً 3 کلومیٹر اندر واقع تھی، جہاں سے پاکستانی حدود میں دہشتگردانہ سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اور معاونت کی جا رہی تھی۔ کارروائی کے دوران طالبان فورسز پسپائی اختیار کرتے ہوئے اسلحہ اور پوسٹ چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں:دو طرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی، افغان طالبان نے سرحد پر واقع ’دوستی گیٹ‘ کو دھماکے سے تباہ کردیا

طالبان کے 21 پوسٹوں پرعارضی قبضہ، تربیتی کیمپ تباہ

فوجی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس جوابی کارروائی میں اب تک سرحد پار افغان طالبان کے کم از کم 21 چیک پوسٹوں پر عارضی طور پر قبضہ حاصل کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ دہشتگردوں کے کئی تربیتی کیمپ بھی مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے ہیں، جہاں سے پاکستانی علاقوں میں حملوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔

قندھار میں اہم ٹھکانے تباہ

پاکستانی سکیورٹی فورسز نے افغان طالبان کی سرحدی جارحیت کے جواب میں بھرپور اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے افغانستان کے صوبہ قندھار میں طالبان کے اہم عسکری ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق، یہ کارروائیاں پرسیشن اسٹرائیک کی مدد سے کی گئیں، جن کا ہدف مخصوص اور انتہائی اہم دہشتگرد انفراسٹرکچر تھا۔

بٹالین 4 اور بارڈر بریگیڈ 6 مکمل طور پر تباہ

اعلیٰ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ان کارروائیوں میں افغان طالبان کی بٹالین نمبر 4 اور بارڈر بریگیڈ نمبر 6 کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔ یہ یونٹس پاکستان کے خلاف سرگرم عمل تھیں اور سرحدی علاقوں میں دہشتگردانہ حملوں کی منصوبہ بندی اور معاونت کر رہی تھیں۔

200 سے زیادہ ہلاکتیں، درجنوں زخمی

فوجی ذرائع کے مطابق انٹیلیجنس اطلاعات کی روشنی میں کیے گئے ٹارگٹڈ آپریشنز کے نتیجے میں اب تک 200 سے زیادہ طالبان، فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج اور ان کے معاون دہشتگرد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں کئی اہم کمانڈر اور ٹرینر بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کرم : افغان طالبان اورفتنہ الخوارج کی بلااشتعال فائرنگ پر پاک فوج کی مؤثرجوابی کارروائی، متعدد پوسٹیں و ٹینک تباہ

قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں

آئی ایس پی آر کے مطابق، پاک فوج ملکی سرحدوں کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور کسی بھی قسم کی بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ حالیہ کارروائیاں افغانستان کی سرزمین سے ہونے والی مسلسل خلاف ورزیوں اور پاکستان میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر کی گئیں۔

گزشتہ چند ماہ سے پاک افغان سرحد پر کشیدگی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف بڑھتے ہوئے حملوں، اسمگلنگ، اور دہشتگردانہ نیٹ ورکس کی سرگرمیوں پر پاکستان نے بارہا افغان حکومت سے احتجاج کیا ہے، مگر مؤثر کارروائی نہ ہونے کے سبب پاک فوج نے براہ راست کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں:چمن اور زوب بارڈرز پر افغان طالبان کی بلااشتعال فائرنگ، پاکستانی فورسز کا بھرپور اور مؤثر جواب، درجنوں ہلاکتیں، تعلیمی ادارے بند

تازہ کارروائیاں اس بات کی عکاس ہیں کہ پاکستان اب اپنی قومی سلامتی کے معاملے پر مزید تحمل کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔ فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سرحد پار سے حملے بند نہ کیے گئے تو آئندہ دنوں میں کارروائیاں مزید وسیع ہو سکتی ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *