متحدہ عرب امارات نے ورک پرمٹ (مزدوری یا ملازمت کے اجازت نامے) کے حصول کو تیز تر اور آسان بنانے کے لیے ایک جدید خودکار نظام متعارف کرایا ہے، جس کا نام ’آئی ‘ (Eye) رکھا گیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ سسٹم مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی ہے اور ورک پرمٹ کے لیے جمع کرائی جانے والی دستاویزات کی جانچ پڑتال انسانی مداخلت کے بغیر خود کار طریقے سے کرتا ہے۔
’آئی‘ سسٹم، انقلابی قدم
متحدہ عرب امارات (یو اے ای ) کی وزارت انسانی وسائل اور اماراتائزیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ’آئی‘ سسٹم ان افراد کے لیے تیار کیا گیا ہے جو متحدہ عرب امارات میں ملازمت کے خواہشمند ہیں۔ یہ سسٹم پاسپورٹ، تصاویر، تعلیمی اسناد، میڈیکل رپورٹس، ملازمت کے معاہدے اور کمپنی کے کاغذات جیسے کہ ٹریڈ لائسنس کی جانچ ازخود کرے گا۔
حکام نے بتایا ہے کہ سسٹم میں دستاویزات اپلوڈ کرتے ہی یہ جدید نظام ان کی تصدیق کرے گا، اور اگر تمام معلومات درست ہوں گی تو فوری طور پر ورک پرمٹ جاری کر دیا جائے گا۔ اگر کسی دستاویز یا معلومات میں کوئی شبہ ہو گا، تو سسٹم ازخود اس درخواست کو ایک انسانی افسر کو بھیج دے گا تاکہ مزید چھان بین کی جا سکے۔
پرانا نظام، نئی سہولت
پہلے یو اے ای میں ورک پرمٹ جاری ہونے میں اوسطاً 30 دن لگ سکتے تھے، لیکن ’آئی‘ سسٹم کی بدولت اب یہ کام صرف چند دنوں میں مکمل ہو جائے گا۔ یہ نظام کام کے خواہشمند افراد اور کمپنیوں دونوں کے لیے وقت کی بچت اور سہولت کا باعث بنے گا۔
غلطیوں میں نمایاں کمی
حکام کے مطابق، چونکہ ’ائٓی‘ سسٹم میں انسانی مداخلت کم سے کم ہے، اس لیے اس سے نہ صرف غلطیوں میں نمایاں کمی آئے گی بلکہ جعلی دستاویزات یا غلط معلومات کے ذریعے ویزا لینے کی کوششوں کی بھی مؤثر روک تھام ہو گی۔ سسٹم ہر دستاویز کو مخصوص حکومتی ڈیٹا بیس سے ویریفائی کرے گا۔
یو اے ای گزشتہ چند برسوں سے اپنی سرکاری خدمات کو ڈیجیٹلائز کرنے پر زور دے رہا ہے۔ ’آئی ‘ سسٹم اس سلسلے کی ایک بڑی پیش رفت ہے جو نہ صرف ورک فورس مینجمنٹ کو بہتر بنائے گا بلکہ سرمایہ کاروں اور ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے بھی نئی راہیں کھولے گا۔
’کم وقت، کم غلطی، زیادہ سہولت‘
یو اے ای کے حکام نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ‘Eye’ سسٹم دنیا بھر سے آنے والے محنت کشوں کے لیے امارات کو ایک مزید پرکشش اور آسان ملک بنا دے گا، جہاں ورک پرمٹ کے پیچیدہ مراحل اب ماضی کا حصہ بن جائیں گے۔