دوحہ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی مذاکرات پر پاکستانی عوام کا ردِعمل سامنے آ گیا ہے۔
عوامی سطح پر بیشتر شہریوں نے افغان رویے پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی جانب سے پہلے بھی بلااشتعال کارروائیاں کی جاتی رہی ہیں اور جب پاکستان نے جوابی اقدام کی تیاری کی تو وہ مذاکرات کی آڑ لینے لگے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر افغانستان نے دوبارہ ایسی جارحانہ کارروائی کی تو پاکستانی عوام اور افواج دونوں منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
کچھ شہریوں نے کہا کہ جس طرح بھارت کو سبق سکھایا گیا تھا اسی طرح اب کسی بھی دشمن کو جواب دینا آتا ہے۔
عوام کا کہنا تھا کہ بھارت اگر افغانستان کے ذریعے پاکستان کے خلاف کسی مہم جوئی کی کوشش کرتا ہے تو اسے بھی انجام بھگتنا پڑے گا۔
ایک شہری نے طنزیہ انداز میں کہا بھارت کو چائے پلائی تھی، اب افغانیوں کو گڑ والا قہوہ پلائیں گے شہریوں نے زور دیا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے ساتھ بھائی چارے کا برتاؤ کیا لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو پاک فوج بھرپور کارروائی کرے گی۔
عوام کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی قوم اور فوج آج بھی ایک پیج پر متحد ہیں اور یہی یکجہتی دشمن کے لیے اصل پیغام ہے۔