دنیا کی سب سے بڑی کلاؤڈ کمپیوٹنگ کمپنی ایمیزون ویب سروسز (اے ڈبلیو ایس) کو ایک بڑے تکنیکی بحران کا سامنا کرنا پڑا، جس کے باعث دنیا بھر میں ہزاروں ویب سائٹس، ایپس اور آن لائن پلیٹ فارمز اچانک بند ہو گئے یا جزوی طور پر متاثر ہوئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ خرابی ’اے ڈبلیو ایس‘ کے اندرونی نیٹ ورک لوڈ بیلنسنگ سسٹم میں پیدا ہوئی، جو مختلف سروسز کے درمیان ٹریفک کو متوازن اور رواں رکھنے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ اس تکنیکی مسئلے نے نہ صرف ’ اے ڈبلیو ایس‘ کے بنیادی ڈھانچے کو متاثر کیا بلکہ اس کے زیرِ استعمال ہزاروں ویب سائٹس، موبائل ایپس اور ای کامرس سروسز بھی اس کی لپیٹ میں آگئیں۔
🚫 Most of the internet is still down.
The Amazon Web Services (AWS) outage is one of the largest in history.
🗒️ Full list of websites confirmed to be affected as of this moment (if another website emerges that was not listed here, please leave it in the replies):
اس عالمی بندش سے متاثر ہونے والے بڑے پلیٹ فارمز میں کئی بڑے اور معروف نام شامل ہیں، جن میں چیٹ جی پی ٹی، اسنیپ چیٹ، زوم، روبلوکس، سگنل، ڈوولنگو شامل ہیں۔ اس خرابی کے باعث نہ صرف عام صارفین بلکہ کاروباری اداروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے اعداد و شمار
انٹرنیٹ بندش پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق اس سسٹم فالٹ کے دوران ایک ہزار سے زیادہ کمپنیاں براہِ راست متاثر ہوئیں۔ لاکھوں صارفین نے امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، بھارت اور دیگر ممالک سے سروس بند ہونے کی شکایات درج کرائیں۔
تاریخ کی بدترین خرابی
ٹیکنالوجی ماہرین نے ’اے ڈبلیو ایس‘ کی اس خرابی کو ’تاریخ کی سب سے بڑی تکنیکی خرابی‘ قرار دیا ہے، جس نے نہ صرف انٹرنیٹ کے بنیادی انفراسٹرکچر کو متاثر کیا بلکہ ڈیجیٹل معیشت پر بھی منفی اثرات ڈالے۔
ایمیزون کا مؤقف
ایمیزون نے ایک باضابطہ بیان میں اعتراف کیا کہ ان کی سروسز کو ایک بڑی خرابی کا سامنا رہا، تاہم کمپنی نے یقین دہانی کروائی کہ ’بنیادی خرابی کو درست کر لیا گیا ہے‘ اور سسٹم کی مکمل بحالی کا عمل جاری ہے۔ کمپنی کے مطابق ان کی ٹیکنیکل ٹیمیں بقیہ سروسز کی بحالی پر کام کر رہی ہیں تاکہ تمام صارفین جلد از جلد معمول پر آ سکیں۔
صارفین اور کاروبار متاثر
اس تکنیکی خلل کے نتیجے میں کئی ای کامرس سائٹس پر لین دین رک گیا، آن لائن گیمنگ پلیٹ فارمز بند ہو گئے اور ریئل ٹائم کمیونیکیشن ایپس کی سروسز معطل ہو گئیں۔ دفاتر میں ویڈیو کانفرنسنگ کا انحصار رکھنے والی کمپنیاں بھی زوم کی بندش سے متاثر ہوئیں، جس سے کام کا تسلسل متاثر ہوا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے واضح کر دیا ہے کہ دنیا کس حد تک چند بڑی کلاؤڈ کمپنیز پر انحصار کرتی ہے’اے ڈبلیو ایس‘، آزرے‘اور گوگل کلاؤڈ جیسے پلیٹ فارمز پر دنیا کی لاکھوں کمپنیاں اور سروسز انحصار کرتی ہیں اور ایسی کسی ایک کمپنی میں خرابی آنے سے دنیا بھر میں ڈیجیٹل نظام درہم برہم ہو سکتا ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے ایک ویک اپ کال ہے بلکہ دنیا بھر کے صارفین اور کاروباروں کے لیے بھی ایک سبق ہے کہ وہ اپنی ڈیجیٹل انحصار پر نظرِ ثانی کریں اور متبادل بیک اپ سسٹمز پر بھی غور کریں۔