غزہ جنگ بندی مقاصد حاصل نہ ہوئے تو اسرائیل پر پابندی لگا سکتے ہیں،یورپی یونین

غزہ جنگ بندی مقاصد حاصل نہ ہوئے تو اسرائیل پر پابندی لگا سکتے ہیں،یورپی یونین

یورپی یونین نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگرچہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ نافذ ہو چکا لیکن ان کے خلاف پابندیوں کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالس نے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پر پابندیوں کا امکان اب بھی برقرار ہے اور اس وقت تک رہے گا جب تک غزہ کے زمینی حقائق میں قطعی اور مستقل بہتری ثابت نہ ہو جائے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ نے کہا ہے کہ جنگ بندی نے صورتحال ضرور بدلی ہے تاہم اگر غزہ میں امداد کی فراہمی اور سنگین صورت حال میں بہتری نہ آئی تو اسرائیل پر پابندیاں لگ سکتی ہیں۔

انہوں نے اسرائیل پر واضح کیا کہ جنگ بندی کے حقیقی مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ، فلسطینی ریونیو کی واپسی، صحافیوں کو رپورٹنگ کی اجازت، این جی اوز کی رجسٹریشن اور کام کی آزادی جیسے اقدامات کو یقینی بنانا ضروری ہے۔

یہ خبربھی پڑھیں :امریکا کے 200 فوجی اسرائیل پہنچ گئے، غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے پر عملدرآمد جاری

یاد رہے کہ جنگ بندی سے پہلے یورپی یونین نے اسرائیل کے چند وزراء کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے، تجارتی تعلقات میں کٹوتی اور مالی پابندیوں کی تجاویز پیش کی تھیں تاہم امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باعث ان پر عمل روک دیا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز غزہ پر ایک بار پھر وحشیانہ بمباری کی جس نے تقریباً دو ہفتے قبل صدرٹرمپ کے توسط سے طے نازک جنگ بندی کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔

غزہ میں جنگ بندی ختم ہونے کے خدشے پر امریکی سفارتی کوششیں تیز

دوسری جانب امریکی نائب صدر جے ڈی وانس اور صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کی سربراہی میں ایک اعلیٰ امریکی وفد نے پیر کو تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ کی پیوٹن کو سخت وارننگ، یوکرین جنگ پر نیا سفارتی دباؤ

  اس ملاقات کا مقصد حالیہ اسرائیلی حملوں کے بعد گزشتہ ہفتے طے پانے والی جنگ بندی (سیز فائر) کو برقرار رکھنا اور دونوں فریقوں کو دوبارہ سمجھوتے کی راہ پر لانا تھا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *