اسلام آباد کی انسدادِ دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنماؤں عمر ایوب، زرتاج گل اور زین قریشی کے خلاف ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ یہ کارروائی سنگجانی تھانے میں درج احتجاج اور توڑ پھوڑ کے مقدمے کے سلسلے میں کی گئی ہے۔
عدالت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ ملزمان کو گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے خبردار کیا کہ حکم پر عمل نہ ہونے کی صورت میں سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ایس پی رینک کے افسر کو گرفتاریوں کی نگرانی کا حکم
تحریری حکم میں عدالت نے ہدایت کی کہ ایک ایس پی رینک کے افسر کو خصوصی طور پر ان گرفتاریوں کی نگرانی کے لیے مقرر کیا جائے تاکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو عدالت میں پیش کیا جا سکے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ انہی ملزمان کے وارنٹ گرفتاری اس سے قبل بھی جاری کیے گئے تھے لیکن ان پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی غفلت پر برہمی کا اظہار کیا اور فوری طور پر وارنٹس پر عمل درآمد کا حکم دیا۔
مقدمے کا پس منظر
یہ مقدمہ ایک احتجاج اور توڑ پھوڑ کے واقعے سے متعلق ہے جس میں مبینہ طور پر پی ٹی آئی کے کارکن اور حامی ملوث تھے۔ ایف آئی آر سنگجانی تھانے میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کی گئی تھی، کیونکہ مظاہرے کے دوران سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔
انسدادِ دہشتگردی عدالت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وارنٹس پر شفاف اور فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جوابدہی برقرار رکھی جائے۔
یہ پیش رفت ان کئی قانونی معاملات میں سے ایک ہے جن کا سامنا پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو حالیہ مہینوں میں سیاسی بے چینی اور احتجاجی کارروائیوں کے بعد کرنا پڑ رہا ہے۔