عدالت کا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عمران خان سے جیل ملاقاتوں کے آرڈر پر عملدرآمد کا حکم

عدالت کا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عمران خان سے جیل ملاقاتوں کے آرڈر پر عملدرآمد کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ  نے عمران خان کے ساتھ ملاقاتوں سے متعلق جاری تنازعے میں اہم حکم جاری کیا ہے۔ عدالت نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو فوری طور پر ہدایت کی ہے کہ وہ ملاقاتیوں کی فہرست سلمان اکرم راجہ دیں گے، ان ملاقاتوں کو بلا تاخیر یقینی بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:“مجھے بھی عمران خان کی طرح سہولیات دی جائیں‘‘ اڈیالہ جیل میں سزا کاٹنے والے قیدی کی ہائیکورٹ میں درخواست

عدالت نے نشاندہی کی ہے کہ ملاقاتیں منظّم اور باقاعدہ ہونی چاہئیں تاکہ سابق وزیراعظم اور اِس تحریک کے بانی عمران خان تک میٹنگ کی سہولت میں رکاوٹ نہ آئے۔

حکم کی تفصیل

عدالت نے واضح کیا کہ جیل مینجمنٹ کو اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ سلمان اکرم راجہ کی جانب سے پیش کی گئی فہرست کے مطابق ملاقاتیں عمل میں لائی جائیں۔ عدالت نے اس ضمن میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے حوالے سے بھی رہنمائی جاری کی۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے عدالت کو بتایا کہ کہ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو پر پابندی تھی، مگر باہر آ کر بات کی جاتی ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے گیٹ پر میڈیا سے بات نہ کرنے کی ہدایت دی تھی، مگر یہ نہیں کہا گیا کہ منہ پر ٹیپ لگا دی جائے؛ وہ بتاتے ہیں کہ جیل گیٹ سے ڈیڑھ میل کے فاصلے پر ہیں اور وہاں گفتگو ہوتی ہے۔

اس پر عدالت نے سلمان اکرم راجہ کو ہدایت کی کہ گیٹ پر میڈیا سے گفتگو نہ کریں بلکہ وہ جیل کے اندر چیمبر میں یا شام کے وقت کہیں اور میڈیا سے بات کر سکتے ہیں۔ یہ اس لیے ہے کہ ملاقاتوں کا عمل منظم انداز سے جاری رہ سکے اور میڈیا والی بات چیت کے باعث ملاقاتوں میں رکاوٹ نہ آئے۔

واضح رہے کہ عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں ہیں اور ان کے وکلا و پارٹی رہنماؤں نے بارہا عدالت میں ملاقاتوں کی اجازت، ملاقاتوں کی فہرست اور ملاقاتوں کے بعد میڈیا سے بات چیت کے حوالے سے شکایات کی ہیں۔

عدالت نے ماضی میں بھی ملاقاتوں کی فریکوئنسی، ملاقاتوں کے لحاظ سے  ایس او پیز اور جیل حکام کی ذمہ داریوں کو واضح کیا ہے۔

آئندہ کیا ہونے والا ہے؟

جیل انتظامیہ کو سامن اکرم راجہ کی فراہم کردہ فہرست وصول کرنی ہوگی اور ملاقاتوں کے انعقاد کا عمل شروع کرنا ہوگا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے حوالہ سے نیا طریقہ کار طے کیا گیا ہے: گیٹ پر فوری میڈیا گفتگو ممنوع، مگر جیل اندر یا شام کو کہیں اور ممکن۔ اگر ملاقاتوں میں کسی کو غیر منظم طریقے سے مسترد کیا گیا یا ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تو اگلی سماعت میں عدالت اس پر کارروائی کر سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:عمران خان کے اکائونٹس کون چلاتا ہے؟ این سی سی آئی اے کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں پوچھ گچھ

یہ حکم ایسے وقت میں جاری ہوا ہے جب ملاقاتوں اور رسائی کے معاملات عدالت کے سامنے اکثر زیرِ بحث آتے رہے ہیں اور عدالت نے ملاقاتوں کی پابندی، رسائی کی سہولت اور ملاقاتوں کے بعد میڈیا بات چیت کے حوالے سے باقاعدہ رہنما اصول جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *