وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملک کے کم تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس کٹوتیوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے سے ملک بھر میں کم آمدنی والے افراد کو براہ راست ریلیف ملے گا اور ان کی مالی مشکلات میں کمی آئے گی۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت دیگر تنخواہ دار طبقوں کو بھی ریلیف دینے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ ان کے مطابق ورلڈ بینک نے پاکستان میں جاری ٹیکس اصلاحات پر اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا ہے اور حکومت کی پالیسیوں کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال ہول سیل اور ریٹیل سیکٹر سے ٹیکس وصولی میں 100 فیصد اضافہ ہوا، جس کا کریڈٹ ڈیجیٹلائزیشن کے نظام کو جاتا ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹلائزیشن کے باعث گرے اکانومی میں نمایاں کمی آئی ہے، جبکہ ٹیکس کلیکشن کے نظام میں شفافیت اور کارکردگی میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ بینک کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ڈیجیٹل نظام کے نفاذ سے پاکستان کی معیشت میں استحکام پیدا ہوا ہے اور محصولات کے نظام کو مضبوط بنایا گیا ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ملک میں سیلاب اور اسموگ جیسے چیلنجز میں اضافہ ہوا ہے، جن کے اثرات معیشت پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ تاہم، حکومت ان مشکلات سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ حکومت نے گزشتہ دو برسوں کے دوران 4 بلین ڈالر کا بیک ڈراپ نکالنے میں کامیابی حاصل کی ہے، جو ملکی معیشت کے مضبوط ہونے کی علامت ہے۔ ان کے مطابق یہ پیش رفت ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان نے اپنے معاشی مسائل کو بہتر حکمت عملی کے ساتھ حل کیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ اب ملک معاشی طور پر اپنے پاؤں پر کھڑا ہو چکا ہے، تاہم اگر تعمیر نو اور ترقی کے لیے عالمی اداروں سے مدد کی ضرورت پیش آئی تو حکومت ان کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ موجودہ پالیسیوں کے تسلسل سے ملکی معیشت مزید مضبوط اور مستحکم ہوگی۔