امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اپنے بوڑھے صارفین کو آن لائن دھوکہ دہی سے بچانے کیلئے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے کیونکہ بزرگ افراد اکثر جعلی سروسز، جیسے کہ نقلی گھریلو مرمت یا قرض سے نجات کے اشتہارات کا شکار ہو جاتے ہیں۔
ایف بی آئی کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق 60 سال سے زائد عمر کے افراد نے سب سے زیادہ شکایات درج کیں اور انہیں 4.8 بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔ میٹا واٹس ایپ اور میسنجر پر نئے وارننگ سسٹم متعارف کروا رہا ہے۔ واٹس ایپ پر اسکرین شیئرنگ کے خطرات کے بارے میں الرٹس دکھائیں گے جبکہ میسنجر پر مشکوک پیغامات کی AI کے ذریعے جانچ کی جائے گی۔
اگر کوئی نیا رابطہ دھوکہ دہی کا پیغام بھیجتا ہے تو صارف کو وارننگ ملے گی اور وہ اس اکاؤنٹ کو بلاک یا رپورٹ کر سکتا ہے۔
میٹا نے کچھ عام فراڈز کی نشاندہی بھی کی ہے جو بزرگ افراد کو نشانہ بناتے ہیں جیسا کہ جعلی گھریلو مرمت اور قرض سے نجات کی سروسز؛ دھوکہ باز جعلی ویب سائٹس بناتے ہیں جو سرکاری فوائد یا کم خرچ گھریلو مرمت کا وعدہ کرتی ہیں اور فیس بک یا گوگل کے اشتہارات کے ذریعے لوگوں کو راغب کرتے ہیں۔
رقوم کی وصولی سروسز؛ جعلی ویب سائٹس ایف بی آئی کی شکایتی ویب سائٹ کی نقل کرتی ہیں جھوٹے وعدوں کے ساتھ کہ وہ لوگوں کے پیسے واپس دلوائیں گی۔ یہ جعلی اکاؤنٹس فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، ایکس اور دیگر پلیٹ فارمز پر بنائے جاتے ہیں۔
فیک کسٹمر سروس؛ دھوکہ باز ایئرلائنز، بینکس یا ٹریول ایجنسیوں کے جعلی نمائندوں کے طور پر فیس بک پر کمنٹس کرتے ہیں اور صارفین کو ڈی ایم یا گوگل فارمز کے ذریعے دھوکہ دیتے ہیں۔
میٹا نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے بزرگ رشتہ داروں کو ان خطرات سے آگاہ کریں۔ کمپنی نیشنل ایلڈر فراڈ کوآرڈینیشن سینٹر (NEFCC) کے ساتھ بھی کام کر رہی ہے جو بزرگ افراد کو فراڈ سے بچانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کمپنیوں جیسے ایمیزون، گوگل اور والمارٹ کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔
دوسری طرف ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ میٹا کی جانب سے AI سے بنائی گئی تصاویر کو فروغ دینا بھی مسائل پیدا کر رہا ہے۔ فیس بک پر ایسی جعلی پوسٹس ہزاروں لائیکس حاصل کر رہی ہیں جنہیں دھوکہ باز اپنی رسائی بڑھانے یا جعلی پیجز بیچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ یہ ایک تضاد ہے کہ میٹا ایک طرف بزرگ افراد کو بچانے کی بات کر رہا ہے مگر دوسری طرف AI تصاویر کو فروغ دے رہا ہے جو دھوکہ دہی کا باعث بن سکتی ہیں۔
صارفین سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بزرگ رشتہ داروں کو ان خطرات سے آگاہ کریں اور مشکوک پیغامات یا اشتہارات پر فوری عمل نہ کریں۔