مذاکرات کا دوسرا دور ، پاکستان نے طالبان کو دہشتگردی کی روک تھام کیلئے جامع پلان دے دیا

مذاکرات کا دوسرا دور ، پاکستان نے طالبان کو دہشتگردی کی روک تھام کیلئے جامع پلان دے دیا

ترکیے کے شہر استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور اختتام پذیر ہوگیا مذاکرات ترکیہ کی میزبانی میں ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئے جن میں دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود نے شرکت کی۔

قطر میں ہونے والے ابتدائی مذاکرات میں طے پانے والے نکات پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا فریقین نے سرحدی سلامتی، تجارتی نقل و حمل، اور خطے میں دہشت گردی کے بڑھتے خدشات پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں :پاکستانی وزیرِ دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں اعلیٰ سطح کے وفد کا دورہ قطر، افغان طالبان سے اہم مذاکرات متوقع

پاکستان کی جانب سے مذاکرات میں دہشت گردی کی روک تھام اور سرحدی استحکام کے لیے ایک جامع پلان پیش کیا گیا۔

پاکستان کے دو رکنی وفد نے مذاکرات میں شرکت کی جبکہ افغان وفد کی قیادت نائب وزیرداخلہ رحمت اللہ مجیب نے کی۔

یہ خبر بھی پڑھیں :مذاکرات ناکام ہوئے تو افغانستان کے ساتھ کھلی جنگ ہوگی، وزیر دفاع خواجہ آصف
ترک حکام نے مذاکرات کے تمام مراحل کی میزبانی اور معاونت فراہم کی دونوں فریقین نے قطر میں طے پانے والی عارضی جنگ بندی کے بعد اب مستقل سیکیورٹی میکنزم پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر ترکیہ نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد سازی کے اقدامات کو آگے بڑھانے کی تجویز بھی پیش کی۔

واضح رہے کہ قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں ہونے والے پہلے مذاکرات دوحہ میں منعقد ہوئے تھےجن کے نتیجے میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں :پاکستان مخالف پروپیگنڈا سے انکار، افغان طالبان نے شمشاد نیوز کی نشریات بند کردیں

موجودہ کشیدگی کے باعث چمن، خیبر، شمالی و جنوبی وزیرستان اور ضلع کرم میں سرحدی راستے مسلسل 14ویں روز بھی بند ہیں۔
بابِ دوستی، طورخم، خرلاچی، انگور اڈہ اور غلام خان کے راستوں پر سیکڑوں مال بردار گاڑیاں پھنس گئی ہیں
جس سے تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *