وفاقی حکومت نے سٹارٹ اپس اور فری لانسرز کے لیے جدید ورکنگ سنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ، تاکہ نوجوان انٹرپرینیورز اور آئی ٹی پروفیشنلز کو جدید سہولیات اور کاروباری رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
وزارتِ آئی ٹی کے تحت یہ سنٹرز فری لانسرز، سٹارٹ اپس اور آئی ٹی کمپنیوں کے لیے مخصوص ہوں گے اور ان کے ذریعے جدید ورک اسپیس، تربیتی پروگرامز اور نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
رواں مالی سال کے دوران وزارتِ آئی ٹی 47 مشترکہ ورکنگ سنٹرز قائم کرنے کا ہدف رکھے گی، جبکہ فروری 2027 تک ملک بھر میں 250 ایسے مراکز قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔
یہ اقدام وزیراعظم کے سٹارٹ اپ سپورٹ پروگرام کا حصہ ہے، جس کا مقصد نوجوان انٹرپرینیورز کی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور انہیں عالمی مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق تیار کرنا ہے۔
پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے اس منصوبے کے لیے پبلک اور پرائیویٹ شعبے سے درخواستیں طلب کر لی ہیں، پارٹنر بینکوں کے ذریعے ایک کروڑ روپے تک بلاسود قرض بھی فراہم کیا جائے گا، تاکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں، خاص طور پر چھوٹے شہروں میں تربیت اور کاروباری رہنمائی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت چلایا جائے گا، جس میں حکومت اور نجی شعبہ ٹرینرز کی فیس مشترکہ طور پر ادا کریں گے۔ بڑے شہروں میں 3,500 مربع فٹ پر مشتمل مراکز قائم ہوں گے، جبکہ چھوٹے شہروں میں کاروباری تربیت اور رہنمائی پر توجہ دی جائے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نیشنل مشترکہ ورکنگ مراکز پاکستان میں ڈیجیٹل انٹرپرینیورشپ کو نئی رفتار دیں گے اور نوجوان کاروباری حضرات کو عالمی معیار کی سہولیات فراہم کریں گے۔