پاکستان اور بھارت کے درمیان رواں برس مئی میں ہونے والے فضائی جھڑپ کے بعد سے لاپتہ رہنے والی بھارتی رافیل پائلٹ اسکواڈرن لیفٹیننٹ شیوانگی سنگھ بالآخر منظرِ عام پر آگئیں۔
بھارتی صدر دروپدی مرمو کے ریاست ہریانہ میں واقع امبالہ ایئر فیلڈ کے دورے کے دوران شیوانگی سنگھ کو صدر کے ساتھ دیکھا گیا، جس سے ان کی گمشدگی سے متعلق پھیلنے والی قیاس آرائیوں کو ایک نئی بحث نے جنم دے دیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر دروپدی مرمو نے امبالہ ایئر فیلڈ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے بھارتی فضائیہ کے جدید ترین لڑاکا طیارے رافیل میں پرواز کی۔ صدر ہند کے آفیشل ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ سے جاری تصاویر میں واضح طور پر شیوانگی سنگھ کو صدر کے ساتھ کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔
President Droupadi Murmu took a sortie in a Rafale aircraft at Air Force Station, Ambala, Haryana. She is the first President of India to take sortie in two fighter aircrafts of the Indian Air Force. Earlier, she took a sortie in Sukhoi 30 MKI in 2023. pic.twitter.com/Rvj1ebaCou
شیوانگی سنگھ بھارت کی پہلی خاتون رافیل پائلٹ کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ وہ اس وقت شہ سرخیوں میں آئیں جب مئی 2025 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان فضائی جھڑپ کے دوران بھارت کے 3 رافیل طیارے سمیت 7 جنگی جہاز مار گرائے گئے تھے۔ اس جھڑپ کے بعد شیوانگی سنگھ اچانک منظر سے غائب ہوگئیں، جس کے بعد ان کی گمشدگی سے متعلق مختلف افواہیں اور قیاس آرائیاں گردش کرنے لگیں۔
بھارت کے مختلف حلقوں اور سوشل میڈیا صارفین کا دعویٰ تھا کہ شیوانگی سنگھ رافیل حادثے میں ہلاک ہوگئی ہیں، جبکہ کچھ غیر مصدقہ رپورٹس کے مطابق انہیں پاکستانی فورسز نے گرفتار کیا تھا۔ تاہم نہ پاکستان اور نہ ہی بھارت کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ تصدیق یا تردید سامنے آئی۔
اب تقریباً ساڑھے 5 ماہ بعد ان کی نئی تصاویر منظرِ عام پر آنے کے بعد بھارتی میڈیا اور عوام میں ایک بار پھر سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ شیوانگی سنگھ اس دوران کہاں تھیں؟، کیا وہ کسی خفیہ مشن کا حصہ تھیں یا ان کی گمشدگی کے پیچھے کوئی اور کہانی چھپی ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کی جانب سے شیوانگی سنگھ کی اچانک واپسی اور عوامی سطح پر پیشی ممکنہ طور پر ایک منظم پیغام ہو سکتا ہے تاکہ مئی کے فضائی تنازعے کے بعد بھارتی فضائیہ کے مورال کو بلند کیا جا سکے۔
دوسری جانب پاکستانی دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے مئی کے واقعے کے بعد اپنے نقصانات کو چھپانے کے لیے مسلسل معلومات پر پردہ ڈالا گیا اور شیوانگی سنگھ کی گمشدگی اسی پالیسی کا حصہ ہوسکتی ہے۔
اب جبکہ شیوانگی سنگھ ایک سرکاری تقریب میں دوبارہ دکھائی دی ہیں، بھارتی حکومت کی جانب سے ان کی طویل غیرحاضری پر کوئی وضاحت نہ دینا مزید سوالات کو جنم دے رہا ہے۔ عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ بھارتی فضائیہ واضح کرے کہ ملک کی پہلی خاتون رافیل پائلٹ ساڑھے پانچ ماہ تک کہاں تھیں اور ان کی اچانک واپسی کے پیچھے حقیقت کیا ہے۔