پنجاب میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی اور اسموگ کے باعث سکولوں کی ممکنہ بندش پر غور کیا جا رہا ہے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ صوبے کے متعدد شہروں خاص طور پر لاہور میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔
لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 485 ریکارڈ کیا گیا ہے جو انسانی صحت کے لیے نہایت مضر سمجھا جاتا ہے ماہرین کے مطابق خشک موسم اور درجہ حرارت میں کمی کے باعث آنے والے دنوں میں سموگ کی شدت مزید بڑھنے کا امکان ہے جس سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔
گزشتہ سال بھی صوبائی حکومت نے 3 نومبر سے ایک ہفتے کے لیے اسکول بند کیے تھے تاہم اسموگ برقرار رہنے پر تعطیلات میں توسیع کر دی گئی تھی۔
فی الحال پنجاب کا محکمہ تعلیم صورتِ حال پر صوبائی حکومت کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے مگر سکول بند کرنے کے حوالے سے ابھی کوئی حتمی اعلان نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اگر آلودگی کی سطح میں مزید اضافہ ہوا تو پرائمری جماعتوں کے سکول عارضی طور پر بند کیے جا سکتے ہیں تاکہ بچوں کی صحت کو محفوظ رکھا جا سکے۔
طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بڑھتی آلودگی سے سانس کی بیماریوں، نزلہ، کھانسی، گلے کی خراش اور آنکھوں میں جلن کے کیسز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
حکام نے شہریوں خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور سانس کے مریضوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔