پاکستان اور امریکا کے درمیان براہِ راست پروازوں کے سلسلے کو دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے امریکی مارکیٹ میں پاکستانی ایئرلائنز کی پروازوں کی بحالی کے لیے اقدامات تیز کر د ئیے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم جنوری میں پاکستان کا دورہ کرے گی تاکہ ایک اور آڈٹ مکمل کیا جا سکے۔
اس دوران امریکی ٹیم سی اے اے اور پاکستانی ایئرلائنز کے مختلف شعبہ جات کا تفصیلی جائزہ لے گی سی اے اے اپنے تمام شعبہ جات کے سربراہان کو آڈٹ کے لیے تیار رہنے کی ہدایت بھی جاری کر دی ہے۔
آڈٹ کے دوران امریکی ٹیم طیاروں کی مینٹیننس، فلائٹ سیفٹی اور لانچ رینج طیاروں کی جانچ کرے گی اس جائزے کے بعد پاکستانی ایئرلائنز کی امریکا کے لیے براہِ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔
یہ آڈٹ امریکی حکام کو پاکستانی ایئرلائنز کی فلائٹ آپریشنز، سروسز اور حفاظتی معیار کا مکمل جائزہ لینے کا موقع فراہم کرے گاواضح رہے کہ گزشتہ ستمبر میں بھی ایف اے اے کی ایک ٹیم نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پاکستانی ایئرلائنز کے طیاروں کا آڈٹ کیا تھا۔
اس کے بعد موجودہ اقدامات اور مزید جائزے کی ضرورت محسوس کی گئی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی آڈٹ کے مثبت نتائج سامنے آنے کے بعد پاکستانی ایئرلائنز جلد امریکا کی براہِ راست پروازیں شروع کر سکیں گی جس سے مسافروں کی سہولت میں اضافہ ہوگا اور دونوں ممالک کے فضائی تعلقات مضبوط ہوں گے۔
یہ پیش رفت نہ صرف ایوی ایشن کے شعبے میں ترقی کا باعث بنے گی بلکہ پاکستانی مسافروں کے لیے امریکا تک براہِ راست پروازوں کی سہولت کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔
اس اقدام سے تجارتی، سیاحتی اور سفارتی تعلقات بھی مزید مستحکم ہوں گے اور دونوں ممالک کے درمیان فضائی رابطہ بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔