امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نائیجیریا کو الٹی میٹم، فوجی کارروائی کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نائیجیریا کو الٹی میٹم، فوجی کارروائی کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے محکمہ دفاع کو ہدایت دی ہے کہ اگر نائیجیریا نے ملک میں عیسائیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اقدامات نہ کیے تو ممکنہ فوجی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔ ٹرمپ کا یہ سخت مؤقف اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے نائیجیریا کو ایک بار پھر ’مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک‘ کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جنرل ساحر شمشاد مرزا کا نائجیریا کا سرکاری دورہ، دونوں ممالک کا دفاعی تعاون بڑھانے کا عزم

امریکی محکمہ خارجہ کی اس فہرست میں چین، میانمار، شمالی کوریا، روس اور پاکستان بھی شامل ہیں۔

امداد بند کرنے کا اعلان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا نائیجیریا کو دی جانے والی تمام مالی امداد اور تعاون ’فوری طور پر بند‘ کر دے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکا نے کارروائی کی تو وہ ’تیز، سخت اور فیصلہ کن‘ ہوگی تاکہ ان ’ دہشتگردوں‘ کو ختم کیا جا سکے جو عیسائی برادری کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

نائیجیریا کو ’بدنام ملک‘ قرار

ٹرمپ نے نائیجیریا کی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ’بدنام ملک‘ قرار دیا اور خبردار کیا کہ ’اب وقت آ گیا ہے کہ نائیجیریا اپنی سرزمین پر ہونے والے مذہبی تشدد کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’امریکا کسی بھی ایسی حکومت کو برداشت نہیں کرے گا جو اپنے شہریوں کے بنیادی انسانی اور مذہبی حقوق کے تحفظ میں ناکام ہو۔‘

مزید پڑھیں:امریکا اور کینیڈا تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہونگے، صدرٹرمپ کا اعلان

نائیجیریا میں حالیہ برسوں کے دوران بکوحرام اور آئی ایس ڈبلیو اے پی جیسے گروہوں کی جانب سے مسیحی برادری پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ عالمی اداروں کے مطابق، صرف گزشتہ سال نائیجیریا میں مذہبی بنیادوں پر تشدد کے باعث سینکڑوں عیسائی ہلاک اور درجنوں گرجا گھر تباہ کیے گئے۔

ان حملوں پر بین الاقوامی برادری کی جانب سے شدید تشویش ظاہر کی جا چکی ہے، تاہم نائیجیریا کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ مذہبی انتہاپسندی کے خلاف بھرپور کارروائیاں کر رہی ہے۔

ردِعمل کا انتظار

ٹرمپ کے تازہ بیان پر تاحال نہ تو نائیجیریا کی حکومت اور نہ ہی وائٹ ہاؤس کی جانب سے کوئی باضابطہ ردِعمل سامنے آیا ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، ٹرمپ کے یہ بیانات ان کے دوبارہ انتخابی مہم کے تناظر میں اہمیت رکھتے ہیں، جہاں وہ خود کو عالمی سطح پر ’مذہبی آزادی کے علمبردار‘ کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *