افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 20 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں ۔
برطانوی نشریاتی میڈیا رپورٹ کے مطابق افغانستان کے شمالی حصے میں علی الصبح آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہو گئے ہیں، مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا امکان ہے ۔
خبر ایجنسی کے مطابق زلزلے کے جھٹکے افغانستان کے شہر مزار شریف سمیت دیگر شہروں میں بھی محسوس کیے گئے، زلزلے کے وقت شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے، لوگ آدھی رات میں گھروں سے نکل کر کھلے مقامات کی طرف دوڑنے لگے کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ ان کے مکانات گر سکتے ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.3 اور گہرائی 28 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کا مرکز صوبہ سمنگان کے ضلع خلم سے تقریباً 22 کلو میٹر جنوب مغرب میں تھا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق طالبان حکومت کے وزارتِ صحت کے ترجمان شرافت زمان امر نے بتایا ہے کہ اب تک 20 سے زائد افراد چل بسے جبکہ 320 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں ، صوبائی حکام کا بتانا ہے کہ ریسکیو اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
رپورٹس کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال 31 اگست کو بھی افغانستان میں 6.0 شدت کے زلزلے میں 2 ہزار سے زائد افراد جان سے گئے اور یہ افغانستان کی تاریخ کا تباہ کن زلزلہ تھا۔
طالبان حکومت کو اگست 2021 میں پھر سے اقتدار میں آنے کے بعد متعدد زلزلوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جن میں 2023 میں ہیرات کے علاقے میں آنے والا زلزلہ بھی شامل تھا، جس میں 1500 سے زائد اموات اور 63 ہزار سے زائد گھر تباہ ہوئے تھے۔