ایف بی آر نے سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش کرنے والوں کی فہرستیں تیار کرلیں

ایف بی آر نے سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش کرنے والوں کی فہرستیں تیار کرلیں

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش کرنے والے نان فائلرز کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے ایسے افراد کی تفصیلی فہرستیں تیار کر لی ہیں جو سوشل میڈیا پر مہنگی گاڑیوں، بنگلوں، کشتیوں، فارم ہاؤسز اور دیگر قیمتی اثاثوں کی نمائش کرتے ہیں لیکن انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کراتے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی سوشل میڈیا لائف اسٹائل مانیٹرنگ ٹیم نے شہریوں کے آن لائن رویوں، پوسٹس اور ویڈیوز کا جائزہ لے کر اہم مالیاتی ڈیٹا حاصل کیا ہے۔ ٹیم نے ان افراد کی طرزِ زندگی سے متعلق شواہد اکٹھے کیے ہیں جو اپنے اخراجات کے مقابلے میں ٹیکس نظام میں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے نادرا کے تعاون سے ان افراد کی شناخت مکمل کر لی ہے، جب کہ ان کے اخراجات، بینک اکاؤنٹس، کریڈٹ اور اے ٹی ایم کارڈز کی تفصیلات بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔ ادارے کے مطابق ان افراد کے مالیاتی ریکارڈ کا تقابلی جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ ان کی آمدنی اور خرچ کے درمیان فرق کو واضح کیا جا سکے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ مہنگے کپڑوں، زیورات، گھڑیوں اور تقریبات جیسے شادیوں یا قوالی محفلوں میں نوٹ نچھاور کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بیرونِ ملک پرتعیش سفر، مہنگے ہوٹلوں میں کھانوں کی نمائش، اور لگژری طرزِ زندگی دکھانے والے افراد بھی ایف بی آر کے ریڈار پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ریاست مخالف ٹویٹ،سوشل میڈیا ایکٹوسٹ خولہ چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

ابتدائی فہرست میں ان شہریوں کے نام شامل کیے گئے ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی دولت اور طرزِ زندگی کی نمائش تو کی، مگر انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ تمام کارروائی ثبوت کی بنیاد پر کی جائے گی، اور جن افراد نے اپنی آمدنی کو چھپایا ہے ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی یہ مہم ٹیکس نیٹ میں وسعت اور غیر ظاہر شدہ آمدنی کے انسداد کے لیے ایک اہم اقدام ہے، جس کا مقصد مالی نظم و ضبط کو بہتر بنانا اور ٹیکس چوری کے رجحان کو روکنا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *