پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے نیا ڈرائیونگ لائسنس پوائنٹس سسٹم متعارف کروا دیا ہے۔
اس نظام کے تحت کسی بھی ڈرائیور کی خلاف ورزی پر اس کے لائسنس سے 2 سے 4 پوائنٹس کی کٹوتی کی جائے گی اور ساتھ ہی جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔
یہ نظام دبئی جیسے جدید ٹریفک ماڈلز سے متاثر ہے اور اس کا مقصد سڑکوں پر محفوظ اور محتاط ڈرائیونگ کو فروغ دینا ہے۔
نئے سسٹم کے مطابق اگر کسی ڈرائیور کے لائسنس سے ایک سال کے دوران 20 پوائنٹس کٹ جائیں، تو اس کا لائسنس دو ماہ سے ایک سال تک معطل کیا جا سکتا ہے، معطلی کی مدت خلاف ورزی کی شدت اور تعداد پر منحصر ہوگی۔
ٹریفک حکام کے مطابق یہ اقدام نہ صرف جرمانوں کے ذریعے بلکہ عملی احتساب کے ذریعے شہریوں میں قانون کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے، سنگین خلاف ورزیوں جیسے تیز رفتاری یا سگنل توڑنے پر 4 پوائنٹس کی کٹوتی کے ساتھ جرمانہ بھی ہوگا۔
اسی طرح پنجاب میں ڈرائیونگ لائسنس کے لیے فیس کا بھی تعین کر دیا گیا ہے۔ ایک سال کے لیے کار کے ڈرائیونگ لائسنس کی کل لاگت 1,830 روپے مقرر کی گئی ہے، جس میں 150 روپے ٹیسٹ فیس، 1,350 روپے کامیابی کے بعد، اور 480 روپے کورئیر فیس شامل ہیں۔
ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لیے امیدوار پہلے 500 روپے فیس کے عوض لرنر لائسنس آن لائن حاصل کریں گے، اور تھیوری و عملی امتحان پاس کرنے کے بعد باقاعدہ لائسنس جاری ہوگا۔ لائسنس ایک سے پانچ سال تک کی مدت کے لیے جاری کیا جا سکتا ہے اور فیس اس مدت کے مطابق مختلف ہوگی۔
یہ نیا پوائنٹس سسٹم شہریوں میں محفوظ ڈرائیونگ کے فروغ اور سڑکوں پر حادثات کی تعداد کم کرنے کے لیے ایک مؤثر قدم قرار دیا جا رہا ہے۔