2026 دنیا کیلئے کتنا ہولناک ؟ بابا وانگا کی بڑی پیشگوئیاں سامنے آگئیں

2026 دنیا کیلئے کتنا ہولناک ؟ بابا وانگا کی بڑی پیشگوئیاں سامنے آگئیں

بلغاریہ کی مشہور نابینا نجومی بابا وانگا کی 2026 کے لیے کی گئی پیشگوئیاں ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بن گئی ہیں۔

ان پیشگوئیوں میں قدرتی آفات، عالمی تنازعات، مصنوعی ذہانت کے بڑھتے اثرات اور خلائی مخلوقات سے ممکنہ رابطے جیسے حیران کن انکشافات شامل ہیں۔

بابا وانگا، جن کا اصل نام ولڈیمیرا وانگیلوا تھا، 1911 میں بلغاریہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوئیں ،  بچپن میں ایک شدید مٹی کے طوفان کے باعث وہ بینائی سے محروم ہو گئیں، مگر ان کے مطابق انہیں اسی وقت غیبی بصیرت حاصل ہوئی۔

بابا وانگا نے اپنی زندگی میں کئی پیشگوئیاں کیں جو حیرت انگیز طور پر درست ثابت ہوئیں، جن میں 9/11 کے حملے اور سوویت یونین کے خاتمے کی پیشگوئیاں نمایاں ہیں۔ انہوں نے مستقبل کے متعلق اپنی پیشگوئیاں سن 5079 تک کے لیے کیں اور کہا تھا کہ اس سال دنیا کا اختتام ہو جائے گا۔

2026 کے حوالے سے بابا وانگا کی پیشگوئیاں خاصی توجہ کا مرکز ہیں،  ان کے مطابق اس سال دنیا بھر میں شدید قدرتی آفات جنم لیں گی جن میں زلزلے، آتش فشاں کے پھٹنے اور موسمی شدت کے واقعات شامل ہوں گے، جن کے نتیجے میں زمین کا 7 سے 8 فیصد حصہ متاثر ہو سکتا ہے۔

 خاص طور پر یورپ میں شدید گرمی، آسٹریلیا اور کینیڈا میں جنگلات کی آگ، جبکہ میانمار میں زلزلوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سال 2025 سے متعلق بابا وانگا کی چونکا دینے والی پیش گوئیاں

انہوں نے 2026 کو عالمی تنازعات کے بڑھنے کا سال بھی قرار دیا ہے ،  ان کے مطابق چین، روس اور امریکہ کے درمیان کشیدگی بڑھ سکتی ہے، اور چین ممکنہ طور پر تائیوان پر قبضے کی کوشش کرے گا، جس سے دنیا ایک بڑے بحران کی طرف جا سکتی ہے۔

بابا وانگا نے یہ حیران کن دعویٰ بھی کیا کہ 2026 میں انسان پہلی بار کسی دوسری تہذیب یا مخلوق سے رابطہ کرے گا ممکنہ طور پر ایک بڑا خلائی جہاز زمین کے قریب دیکھا جائے گا، جو انٹر اسٹیلر رابطے کی علامت ہو سکتا ہے۔

اس کے ساتھ انہوں نے عالمی معیشت میں بحران اور مصنوعی ذہانت (AI) کے غلبے کی بھی پیشگوئی کی۔ ان کے مطابق 2026 میں AI کئی صنعتوں اور ملازمتوں پر اثر انداز ہوگی، جس سے دنیا بھر میں بڑے سماجی و معاشی چیلنجز جنم لیں گے۔

بابا وانگا کی پیشگوئیاں ایک بار پھر انسانیت کے مستقبل کے بارے میں تجسس، خوف اور حیرت کا سبب بن رہی ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *