وزیر قانون نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کردیا

وزیر قانون نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کردیا

 وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد 27ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا گیا، چیئرمین سینیٹ نے بل قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے سپرد کردیا۔

سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27 آئینی ترمیم کا بل پیش کیا۔

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بل پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کو پیش کر دیتے ہیں، کمیٹی اپنا کام کرے گی، ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے، مشترکہ کمیٹی میں قومی اسمبلی اورسینیٹ کے ارکان بیٹھتے ہیں، بل کمیٹی کو جائے گا، کمیٹی میں دیگر ارکان کو بھی مدعو کریں گے جو کمیٹی کے رکن نہیں ہیں، بل پر ووٹ ابھی نہیں ہو گا، اپوزیشن سے بحث کا آغاز کریں گے۔

چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن سے کہا کہ کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوں، بل قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے سپرد کر دیتا ہوں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ تمام جماعتوں کی مشاورت کے بعد وفاقی آئینی عدالت کی تجویز لائے ہیں، مقدمات عدالت کا 40 فیصد وقت لے جاتے ہیں، 26 ویں ترمی پر جب مشاورت ہوئی تودوستوں نے کہا اتنی بڑی تبدیلی کی طرف نہ جائیں، 26ویں ترمیم کے وقت دوستوں نے کہا آئینی بنچز بنا کر معاملات حل کریں۔

سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت ججز ٹرانسفر پر ایگزیکٹو کے اختیارات میں کمی کی گئی ہے جبکہ فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات ہوگا۔

آرٹیکل 243 کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جو کہتا ہے کہ وفاقی حکومت کو مسلح افواج پر اختیار حاصل ہوگا، انہوں نے کہا کہ اس میں نئی شقیں شامل کی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : وفاقی کابینہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیدی

انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو ’فیلڈ مارشل‘ کا خطاب دیا گیا ہے، یہ ایک اعزازی خطاب ہے، کوئی عہدہ یا رینک نہیں، آرمی چیف ایک عہدہ ہے جس کی مدت 5 سال ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل، ایئر فورس کے مارشل یا نیوی کے ایڈمرل آف دی فلیٹ جیسے خطابات دنیا کے مختلف ممالک میں قومی ہیروز کو دیے جاتے ہیں، یہ خطابات تاحیات رہیں گے اور ان کی منسوخی کا اختیار وزیرِ اعظم کے پاس نہیں بلکہ پارلیمنٹ کے پاس ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ 27 نومبر 2025 سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی) کا عہدہ ختم کر دیا جائے گا، موجودہ سی جے سی ایس سی ہمارے ہیرو ہیں، ان کی مدت مکمل ہونے کے بعد یہ عہدہ ختم کیا جائے گا۔

وزیرِ قانون نے کہا کہ اس کے بعد کوئی نیا تقرر نہیں ہوگا، کیوںکہ آرمی چیف کو چیف آف ڈیفنس فورسز کا کردار دیا جائے گا۔

بعد ازاں، سینیٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ پیش کیا گیا، مسودہ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا، مسودہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ بل پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کو پیش کر دیتے ہیں، کمیٹی اپنا کام کرے گی، ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ کمیٹی میں قومی اسمبلی اورسینیٹ کے ارکان بیٹھتے ہیں، بل کمیٹی کو جائے گا، کمیٹی میں دیگر ارکان کو بھی مدعو کریں گے جو کمیٹی کے رکن نہیں ہیں، اپوزیشن سے بحث کا آغاز کریں گے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *