ملک سے باہر بیٹھے یوٹیوبرز، آرٹیکل 243 کی غلط تشریح سے بھی ڈالر بنانے سے باز نہ آئے

ملک سے باہر بیٹھے یوٹیوبرز، آرٹیکل 243 کی  غلط تشریح سے بھی ڈالر بنانے سے باز نہ آئے

 بیرونِ ملک مقیم یوٹیوبرز اور وی لاگرز بشمول عمران ریاض عادل راجہ شہزاد اکبر اور معید پیرزادہ و دیگر نے حالیہ 27ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 سے متعلق بے بنیاد اور گمراہ کن تشریحات پھیلانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ ناظرین حاصل کرکے اپنی یوٹیوب آمدنی میں اضافہ کرسکیں۔

سوشل میڈیا صارفین کے مطابق یہ افراد غلط طور پر دعویٰ کر رہے ہیں کہ ترمیم کے نتیجے میں “فیلڈ مارشل” کا عہدہ تاحیات قرار دیا گیا ہے۔ تاہم ماہرین آئین کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل کا رینک دنیا بھر میں ایک اعزازی (honorary) رینک ہوتا ہے جو مستقل حیثیت رکھتا ہے، جبکہ اصل اختیارات آرمی چیف یا اب مجوزہ “چیف آف ڈیفنس فورسز” کے پاس ہوتے ہیں ، اور اس عہدے کی مدت بدستور پانچ سال ہی ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ان یوٹیوبرز نے آئینی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے تاکہ ملک میں بے چینی اور افواہیں پھیل سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عناصر نہ صرف غلط معلومات عام کر رہے ہیں بلکہ دانستہ طور پر ریاستی اداروں کے بارے میں بداعتمادی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ایک غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر قانون نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کردیا

سوشل میڈیا صارفین نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ “آرٹیکل 243 کی تشریح کوئی قیاس آرائی نہیں بلکہ ایک واضح قانونی معاملہ ہے، مگر بدقسمتی سے چند یوٹیوبرز نے اسے سنسنی خیز مواد میں بدل دیا تاکہ اُن کے ویڈیوز پر زیادہ ویوز آئیں اور ڈالرز کمائے جا سکیں۔”

شہریوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ بیرونِ ملک بیٹھے ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے جو مسلسل جھوٹی معلومات پھیلا کر ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی اس بات کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے کہ وہ ایسی گمراہ کن ویڈیوز کے خلاف مؤثر اقدامات کریں تاکہ عوام کو حقائق پر مبنی معلومات میسر آسکیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *