صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بلاول ہاؤس میں اہم ملاقات کی اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی شریک تھے۔
ملاقات میں ملکی سیاسی حالات، مجوزہ ستائیسویں آئینی ترمیم اور آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں فریقین نے موجودہ سیاسی منظرنامے، وفاقی حکومت کی کارکردگی اور پارلیمانی امور سے متعلق مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی۔
پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن نے آئینی اصلاحات کے حوالے سے ایک دوسرے کے مؤقف کو غور سے سنا اور مستقبل کے لائحہ عمل پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمن کو پارٹی کی مرکزی مجلسِ عاملہ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے آگاہ کیا خاص طور پر مجوزہ آئینی ترامیم پر پیپلز پارٹی کے موقف کی وضاحت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی جمہوری اصولوں، وفاقی ہم آہنگی اور پارلیمان کے استحکام پر یقین رکھتی ہے،ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ وفاقی حکومت کو مجوزہ آئینی ترامیم اتفاقِ رائے سے منظور کرانے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ کسی قسم کی سیاسی کشیدگی یا غلط فہمی پیدا نہ ہو۔
فریقین نے فیصلہ کیا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے گااگر ضرورت محسوس ہوئی تو پارلیمان میں خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی تجویز بھی دی جا سکتی ہے تاکہ آئینی ترامیم پر اتفاقِ رائے سے پیش رفت ممکن ہو سکے۔