اسلام آباد( شاہد قریشی)پارلیمنٹ کی قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا اجلاس میں مختلف اہم آئینی اور پارلیمانی امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیاہے۔
اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کی طرف سے خیبرپختونخوا کے نام کی تبدیلی کی تجویز پر مزید مشاورت کا فیصلہ کیا گیا ہےاور اس حوالے سے حکومت نے کل تک کا وقت طلب کیا ہے تاکہ اس معاملے پر اپنی حتمی رائے مرتب کر سکے۔
یہ اقدام اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ صوبے کے نام کی تبدیلی ایک سنجیدہ اور حساس معاملہ ہے جس پر تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت ضروری ہے۔
اسی طرح بلوچستان اسمبلی کی نشستیں بڑھانے کی تجویز پر بھی کمیٹی نے مزید مشاورت کا فیصلہ کیا ہے اور اس معاملے پر بھی حکومت نے کل تک کا وقت مانگا ہے۔
وقت حاصل کرنے کا مقصد یہ ہے کہ نشستوں کی تعداد میں اضافے کے معاملے پر تمام قانونی اور سیاسی پہلوؤں کو مدنظر رکھا جائے اور حتمی سفارشات تیار کی جائیں۔
بتایاگیا ہے کہ دیگر تمام امور پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے پایا گیا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کمیٹی زیادہ تر معاملات میں مشترکہ پالیسی اور رائے اختیار کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
اجلاس میں زیر غور تمام معاملات پر تفصیلی مشاورت اور فیصلہ سازی کا سلسلہ جاری ہے اور متعلقہ سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لیے دوبارہ ملاقاتیں کی جائیں گی۔
کمیٹی کے اجلاس کا یہ دوسرا مرحلہ ملک کی آئینی اور پارلیمانی امور کے بہتر انتظام اور شفافیت کی جانب ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔