ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کو امریکی تاریخ کا بدترین صدر قرار دیدیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کو امریکی تاریخ کا بدترین صدر قرار دیدیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جو بائیڈن امریکی تاریخ کے بدترین صدر ثابت ہوئے ہیں جو کرپٹ انتخابات کے ذریعے اقتدار میں آئے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کی کارکردگی پر کڑی تنقید کی ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ بائیڈن کی قیادت میں امریکہ کو بین الاقوامی سطح پر بے حد نقصان اٹھانا پڑا ہے، خاص طور پر افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کو انہوں نے ملکی تاریخ کے “سب سے زیادہ ذلت آمیز واقعات” میں سے ایک قرار دیا۔

ٹرمپ کے مطابق بائیڈن کے غیر ذمہ دارانہ فیصلے کے باعث نہ صرف افغانستان میں امریکی وقار مجروح ہوا بلکہ 13 بہادر امریکی فوجی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ متعدد اہلکار شدید زخمی بھی ہوئے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نائیجیریا کو الٹی میٹم، فوجی کارروائی کی دھمکی

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ بائیڈن کی کمزور اور غیر فیصلہ کن پالیسیوں نے عالمی طاقتوں کو جارحیت پر اکسایا ، ان کے بقول، روس نے یوکرین پر حملہ اسی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بائیڈن کے دور حکومت میں مشرقِ وسطیٰ میں بھی بدامنی بڑھی، اور اسی دوران 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر ایک بڑا حملہ کیا، جس کے نتیجے میں خطے کی صورتحال مزید بگڑ گئی۔

سابق صدر نے اپنے بیان میں مزید دعویٰ کیا کہ بائیڈن کی کمزور قیادت نے نہ صرف امریکہ کی عالمی حیثیت کو متاثر کیا بلکہ امریکی عوام کے اعتماد کو بھی متزلزل کیا۔

دریں اثنا امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا کو ٹیرف سے حاصل ہونے والی آمدن کا بڑا حصہ شہریوں میں تقسیم کیا جائے گا اور ہر امریکی کو کم از کم 2 ہزار ڈالر بطور ڈیویڈنڈ ادا کیے جائیں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ یہ رقم زیادہ آمدنی والے افراد کے لیے نہیں ہوگی ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کھربوں ڈالر حاصل کر رہا ہے اور جلد ہی ملک کے 37 کھرب ڈالر کے بھاری قرضے کی ادائیگی کا آغاز کرے گا۔

یہ خبر بھی پڑھیں :امریکی صدر ڈونلدٹرمپ کے خلاف واشنگٹن ڈی سی میں مظاہرے شروع

یہ اقدام ٹرمپ کی اقتصادی حکمت عملی کا حصہ ہےجس کا مقصد نہ صرف امریکی شہریوں کو مالی فائدہ پہنچانا بلکہ ملک کے قرضوں میں کمی لانا اور ملکی آمدنی میں اضافہ کرنا بھی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *