پنجاب حکومت نے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے اور شہریوں کو صاف ماحول فراہم کرنے کے لیے ایک بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں، موٹرسائیکلوں اور رکشوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صوبے میں بڑھتی ہوئی اسموگ اور فضائی آلودگی کے باعث محکمہ ماحولیات (ای پی اے) نے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں جن کے مطابق اب تمام گاڑیوں کے اخراج (ایمیشن) کا باقاعدہ معائنہ کیا جائے گا۔
محکمہ ماحولیات نے گاڑیوں کے معائنے کی فیسوں کا نیا شیڈول بھی جاری کر دیا ہے، اعلان کے مطابق، 15 نومبرکے بعد کوئی بھی گاڑی بغیر گرین اسٹیکر کے موٹروے یا کسی شہر کے داخلی راستے سے داخل نہیں ہو سکے گی۔
اس اقدام کا مقصد صرف ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانا نہیں بلکہ غیر معیاری اور ناقص حالت میں چلنے والی گاڑیوں کو سڑکوں سے ہٹانا بھی ہے تاکہ شہریوں کو بہتر فضائی معیار میسر آسکے۔
ای پی اے نے آج سے پیڈ وہیکل ایمیشن ٹیسٹنگ کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے، اس نظام کے تحت اب تمام گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے دھوئیں کے معائنے کی فیس لازمی طور پر وصول کی جائے گی۔
موٹرسائیکل کے لیے معائنے کی فیس 100روپے جبکہ رکشوں کے لیے 300 روپے مقرر کی گئی ہے، کاروں، ویگنوں اور دیگر گاڑیوں کے لیے بھی فیسوں کا تعین جلد متوقع ہے۔
محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن کے دوران دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف جرمانے عائد کیے جائیں گے، اور بغیر گرین اسٹیکر والی گاڑیوں کو سڑک پر آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
حکام کے مطابق، یہ اقدام عوامی صحت کے تحفظ، فضائی آلودگی میں کمی اور اسموگ جیسے ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے نہایت ضروری ہے، شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد اپنی گاڑیوں کے معائنے کرا کے گرین اسٹیکر حاصل کریں تاکہ کسی قانونی کارروائی سے بچا جا سکے۔