گوگل نے اپنے اربوں صارفین کے لیے ایک اہم اور تشویشناک الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وی پی این (VPN) ایپس صارفین کی نجی معلومات اور ڈیٹا کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہیں۔
کمپنی کے مطابق، حالیہ مہینوں میں جعلی اور غیر مصدقہ وی پی این ایپس کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جو بظاہر صارفین کو سیکیورٹی اور پرائیویسی فراہم کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں، مگر درحقیقت یہ ان کے ذاتی ڈیٹا تک غیر قانونی رسائی حاصل کر لیتی ہیں۔
گوگل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بعض وی پی این ایپس میں مالویئر، اسپائی ویئر، پاس ورڈ چوری کرنے والے پروگرام اور دیگر خطرناک کوڈز شامل ہوتے ہیں، جن کا مقصد صارفین کے حساس ڈیٹا، بینک اکاؤنٹس، رابطہ نمبرز اور نجی پیغامات تک رسائی حاصل کرنا ہے۔
ایسے خطرناک سافٹ ویئر پسِ منظر میں رہتے صارف کی معلومات بیرونی سرورز پر بھیج دیتے ہیں، جنہیں بعد میں ہیکرز یا سائبر مجرموں کے ہاتھ فروخت کیا جا سکتا ہے۔
اعلامیے میں صارفین کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسی وی پی این ایپ سے گریز کریں جو غیر ضروری اجازتیں (Permissions) طلب کرے، مثلاً فون کے رابطے، کیمرا، مائیکروفون یا میسجز تک رسائی۔ خاص طور پر مفت یا سائیڈ لوڈ (Play Store کے علاوہ ذرائع سے ڈاؤن لوڈ) کی گئی ایپس کو خطرناک قرار دیا گیا ہے۔
ٹیکنالوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ بعض ممالک میں آن لائن پابندیوں اور نئی سیکیورٹی پالیسیوں کے باعث لوگ وی پی این کا استعمال بڑھا رہے ہیں، جس سے سائبر مجرموں کو موقع مل رہا ہے کہ وہ جعلی ایپس کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا چرا سکیں۔
گوگل نے مشورہ دیا ہے کہ اگر وی پی این کا استعمال ناگزیر ہو تو صرف معروف کمپنیوں کی تصدیق شدہ ایپس استعمال کی جائیں، اور ہر اپ ڈیٹ کے بعد پرائیویسی سیٹنگز کو ضرور چیک کیا جائے تاکہ ذاتی معلومات محفوظ رہ سکیں۔
کمپنی نے زور دیا کہ ڈیجیٹل دنیا میں محتاط رہنا ہی سب سے بڑی حفاظت ہے۔