پنجاب میں سموگ کا راج برقرار ، صوبے کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی کی صورتحال تشویشناک حد تک برقرار ہے۔
عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔
شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) خطرناک حد 455 تک جا پہنچا ہے، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا جا رہا ہے۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں آلودگی کی شدت مختلف ہے، راوی روڈ کا اے کیو آئی 855، پنجاب یونیورسٹی کے اطراف 742، ماڈل ٹاؤن 682 اور ساندہ روڈ 618 ریکارڈ کیا گیا ہے، جو سانس کی بیماریوں، آنکھوں میں جلن اور دل کے امراض میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 12 جبکہ زیادہ سے زیادہ 26 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 65 فیصد اور ہوا کی رفتار محض 5 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، جو فضائی آلودگی کے ذرات کو فضا میں معلق رکھنے میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔
پنجاب کے دیگر شہروں کی صورتحال بھی کم خطرناک نہیں ہے ، بہاولپور کا اے کیو آئی 620، ملتان 571، فیصل آباد 418 اور گوجرانوالہ 340 تک جا پہنچا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پورا صوبہ سموگ اور آلودگی کے شدید اثرات کی لپیٹ میں ہے۔
عالمی سطح پر بھارتی دارالحکومت دہلی دنیا کا سب سے آلودہ شہر قرار پایا ہے، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس 761 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق بڑھتی ہوئی آلودگی شہریوں کے لیے سنگین صحت عامہ کا بحران بن چکی ہے ، ماہرین نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنےاور ماسک کا استعمال لازمی قراردیا ہے جبکہ صبح کے وقت کھلی فضا میں ورزش یا دیگر سرگرمیوں سے پرہیز کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ سانس اور دل کے امراض سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔
واضح رہے کہ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے صوبے بھر میں سموگ کے بڑھتے خطرات کے پیشِ نظر الرٹ جاری کر رکھا ہے ، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق نومبر سے وسط دسمبر تک سموگ کی شدت میں اضافے کا امکان ہے جس کے باعث عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔