امریکی سینیٹ کے بعد ایوان نمائندگان نے بھی حکومتی اخراجات سے متعلق بل منظور کرلیا، جس کے بعد امریکا کی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن بالآخر ختم ہوگیا۔
ایوان نمائندگان میں ہونے والی ووٹنگ میں 6 ڈیموکریٹس سمیت 222 ارکان نے بل کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 2 ریپبلکن سمیت 209 ارکان نے اس کی مخالفت کی۔ امریکی میڈیا کے مطابق بل کو منظوری کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے لیے بھیج دیا گیا، جس کے بعد حکومتی ادارے دوبارہ فعال ہو جائیں گے۔
یہ عارضی فنڈنگ بل حکومت کو 30 جنوری تک کے لیے مالی وسائل فراہم کرے گا، تاکہ سرکاری محکموں کی مالی سرگرمیاں بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہ سکیں۔ اس بل کی منظوری سے یکم اکتوبر سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن، جو امریکی تاریخ کا سب سے طویل تھا ، ختم ہو گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق اس بل کا مقصد غذائی امدادی پروگراموں کی بحالی، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور ائیر ٹریفک کنٹرول نظام کی مکمل بحالی ہے۔ شٹ ڈاؤن کے باعث لاکھوں سرکاری ملازمین کو بغیر تنخواہ کے کام کرنا پڑا جبکہ کئی محکمے مکمل طور پر بند رہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام امریکی قانون سازوں کی طرف سے طویل مالی بحران کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس بحران نے وفاقی خدمات میں شدید خلل ڈالا اور ملک بھر میں سرکاری اداروں کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کیا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق عارضی فنڈنگ بل کے ذریعے حکومت کو وقتی ریلیف ضرور ملا ہے، تاہم طویل مدتی بجٹ معاہدے تک پہنچنے کے لیے ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کو اب بھی متعدد اختلافات دور کرنا ہوں گے۔