امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکا نے بھارت کو نئی دہلی میں ہونے والے حالیہ دھماکے کی تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایک مضبوط اور خودمختار ملک ہے جس کے پاس موثر تفتیشی صلاحیت موجود ہے، اس لیے ممکن ہے کہ اسے امریکی مدد کی ضرورت نہ ہو۔
کینیڈا میں جی سیون اجلاس کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مارکو روبیو نے کہا کہ ’ہم نے بھارت کو ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی ہے، لیکن ہمیں یقین ہے کہ بھارت خود اس معاملے کی جامع اور شفاف تحقیقات کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔‘
مارکو روبیو نے مزید کہا کہ امریکا بھارت کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف تعاون کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔ ’ہم دہشتگردی کے خلاف عالمی کوششوں میں بھارت کو ایک اہم پارٹنر سمجھتے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ اور سیکیورٹی تعاون کو مزید بہتر بنایا جائے،‘۔
اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ نے سعودی عرب سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ واشنگٹن کے دوران ’اچھے اور مثبت معاہدوں‘ پر دستخط ہونے کی امید ہے۔
مارکو روبیو کے مطابق سعودی ولی عہد اگلے ہفتے واشنگٹن پہنچیں گے جہاں ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات طے ہے۔ ’کچھ معاہدے ایسے ہیں جنہیں حتمی شکل دینے کی ضرورت ہے، لیکن ہمیں امید ہے کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا،‘۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کے یہ بیانات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ واشنگٹن خطے میں سیکیورٹی اور اقتصادی تعاون کو نئی جہت دینے کی کوشش کر رہا ہے، بالخصوص جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے بڑھتے ہوئے سفارتی کردار کے تناظر میں۔