پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک میں 8 ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) سروس فراہم کنندگان کو باقاعدہ لائسنس جاری کر دیے ہیں، جو ملک بھر میں محفوظ اور مجاز وی پی این استعمال کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق یہ نیا لائسنسنگ اقدام وی پی این سروسز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، تاکہ صرف مجاز فراہم کنندگان کو اجازت دی جا سکے اور غیر قانونی یا غیر محفوظ نیٹ ورکس کا خاتمہ کیا جا سکے۔ یہ اقدام پاکستان میں سائبر سیکیورٹی اور ڈیٹا پرائیویسی کو بہتر بنانے میں مدد دے گا۔
اپنے بیان میں پی ٹی اے نے کہا کہ نئے لائسنس یافتہ اداروں کو ملک بھر میں وی پی این سروسز فراہم کرنے کی مکمل اجازت دے دی گئی ہے۔ یہ کمپنیاں صارفین کو محفوظ، قانونی اور اعلیٰ معیار کی وی پی این سہولت فراہم کریں گی جو ملکی قوانین اور ضوابط کے مطابق ہوگی۔
وی پی این صارفین کے لیے ایک بڑی سہولت کے طور پر پی ٹی اے نے تصدیق کی ہے کہ اب صارفین کو وی پی این استعمال کرنے کے لیے اپنے آئی پی ایڈریس یا موبائل نمبرز کو الگ سے رجسٹر کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس فیصلے سے صارفین کو آسانی ہوگی اور وہ پریشانی جو ماضی میں اس رجسٹریشن عمل کے باعث پیدا ہوتی تھی، اب ختم ہو جائے گی۔
اب صارفین کسی بھی لائسنس یافتہ کمپنی کی وی پی این سروسز بغیر کسی اضافی رجسٹریشن کے براہِ راست حاصل کر سکیں گے۔
ڈیجیٹل ماہرین نے پی ٹی اے کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے پاکستان میں ڈیٹا پرائیویسی اور کاروباری روابط کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔ یہ اقدام بالخصوص ان افراد اور اداروں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا جو بین الاقوامی سطح پر محفوظ رابطوں اور ڈیٹا کے تبادلے کے لیے وی پی این استعمال کرتے ہیں۔
پی ٹی اے نے زور دیا ہے کہ نیا لائسنسنگ فریم ورک شفافیت اور سائبر سیکیورٹی کو فروغ دے گا جبکہ وی پی این کے استعمال کو ملکی قوانین کے دائرے میں رکھتے ہوئے محفوظ انٹرنیٹ کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگا۔