خیبر پختونخواہ سے چوٹی کے قانون دان و سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان سید ارشد حسین شاہ آئینی عدالت کا حصہ بن گئے ہیں ، وفاقی حکومتِ کی جانب سے جاری کردہ سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق صدرِ مملکت نے وفاقی آئینی عدالت کے لیے چھ معزز ججز کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔
وزارتِ قانون و انصاف کی طرف سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے تحت منتخب ججز اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔نوٹیفکیشن کے مطابق تقرر کیے جانے والے ججز کے نام درج ذیل ہیں
جسٹس سید حسن اظہر رضوی جسٹس عامر فاروق جسٹس علی باقر نجفی جسٹس محمد کریم خان آغا جسٹس روزی خان جسٹس ار شدحسین شاہ
یہ تقرریاں آئین کے آرٹیکل ایک سوپچہتر اے اور ایک سو پچہتر سی کے تحت صدرِ پاکستان کے اختیارات کے مطابق عمل میں لائی گئیں۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ ججز اپنی ذمہ داریاں نبھانے حلف اٹھانے کے فوراً بعد فوری کام شروع کریں گے جبکہ اس حوالے سے تمام متعلقہ سرکاری اداروں اور شخصیات کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کی کاپیاں وزیرِ اعظم کے مشیر، صدر کے سیکر ٹری، جوڈیشل کمیشن، سپریم کورٹ کے رجسٹرار اور چاروں ہائی کورٹس سمیت مختلف سرکاری اداروں کو بھجوا دی گئی ہیں تاکہ انتظامی طور پر تمام تقرریوں کو مکمل کیا جاسکے۔
وفاقی آئینی عدالت کے قیام اور اس کے ججز کی تقرری کو ملک کے عدالتی نظام میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہےماہرین قانون کے مطابق اس عدالت کا بنیادی مقصد آئینی تنازعات، اعلیٰ نوعیت کے قانونی سوالات اور وفاقی معاملات پر تیز، شفاف اور حتمی فیصلے فراہم کرنا ہوگا۔ان تقرریوں کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ عدالت جلد اپنے کام کا آغاز کرے گی اور ملکی قانونی ڈھانچے میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔
جسٹس ارشد حسین کون ہیں ؟
جسٹس ارشد حسین شاہ کا تعلق معروف شہر ایبٹ آباد سے ہے ان کا شمار اُن قانونی ماہرین میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی دیانت داری کے باعث اہم عہدوں پر خصوصی اعتماد حاصل کیا۔
ارشد حسین شاہ نے اپنے کیریئر کا آغاز وکالت کے پیشے سے کیا اور جلد ہی اپنی مہارت کی بدولت صوبائی سطح پر ذمہ داریاں سنبھال لیں۔
وہ خیبر پختونخوا حکومت کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل اور بعد ازاں ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل کے عہدوں پر فائز رہے قانونی شعبے میں ان کی خدمات اور کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے سنہ 2019 میں انہیں گلگت بلتستان کی اپیلٹ کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا۔
چیف جسٹس کی حیثیت سے انہوں نے سنہ 2022 تک ذمہ داریاں انجام دیں اس عرصے میں ان کے فیصلے، قانونی بصیرت اور انتظامی صلاحیتوں کو خاص طور پر سراہا گیا۔
عدالت سے سبکدوشی کے بعد انہیں گلگت بلتستان کی نگران کابینہ کا حصہ بنایا گیا جہاں انہوں نے انتظامی امور میں اپنا کردار مؤثر انداز میں ادا کیا۔
ارشد حسین شاہ کا خاندان بھی صوبہ خیبر پختونخوا میں سرکاری اداروں میں خدمات کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے ان کے کئی بہن بھائی پولیس سروس اور سول
انتظامیہ میں اہم عہدوں پر تعینات ہیں جبکہ ان کے والد محکمہ جنگلات سے ریٹائر ہوئے تھے۔
اب انہیں وفاقی آئینی عدالت میں جج کی ذمہ داری سونپی گئی ہے امید کی جارہی ہے وہ اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر عدل وانصاف کا بول بالا کریں گے ۔