روس سے کاروبار کرنیوالا ملک سخت پابندیوں کا سامنا کرے گا، ٹرمپ کا انتباہ

روس سے کاروبار کرنیوالا ملک سخت پابندیوں کا سامنا کرے گا، ٹرمپ کا انتباہ

امریکا کے  صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ری پبلکن رہنما روس سے کاروبار کرنے والے ممالک پر پابندیاں لگانے کی قانون سازی پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ کاروبار کرنے والا ہر ملک سخت پابندیوں کا سامنا کرے گا۔

 ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے بتایا کہ مجوزہ قانون سازی کا مقصد ان ممالک پر دباؤ بڑھانا ہے جو روس کے ساتھ تجارت جاری رکھے ہوئے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب یوکرین کی جنگ تقریباً چار سال سے جاری ہے اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پیچھے ہٹنے کے کوئی آثار نہیں دکھا رہے۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ سینیٹ میں پیش کیا جانے والا بل ان کے لیے “مکمل طور پر قابلِ قبول” ہے، جو اس بات کی نشاندہی ہے کہ وہ اس قانون کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اس بل کی سب سے اہم شق یہ ہے کہ امریکی صدر کو اختیار ہوگا کہ وہ ان ممالک کی درآمدات پر 500 فیصد تک ٹیکس بڑھا دیں جو روس سے توانائی (پیٹرولیم مصنوعات اور گیس) خریدتے ہیں مگر یوکرین کی حمایت میں کوئی کردار ادا نہیں کر رہے۔

مزید پڑھیں: امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن اختتام پذیر، صدر ٹرمپ کے دستخط کے بعد حکومتی سرگرمیاں بحال

اس سے سب سے زیادہ اثر ان ممالک پر پڑ سکتا ہے جو روسی تیل اور گیس کے بڑے خریدار ہیں، جیسے چین اور بھارت۔ تاہم، بھارت نے اعلان کیا ہے کہ اس نے امریکا سے نئے تجارتی معاہدے کے تحت روس سے تیل کی خریداری روک دی ہے۔

واضح رہے کہ واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان حالیہ ہفتوں میں کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، امریکہ نے روس کی تیل کی بڑی کمپنیوں، روسنیفت اور لوک اوئل پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں جبکہ روس نے اپنے نئے جوہری طاقت سے چلنے والے بورویسٹنک کروز میزائل اور زیر آب ڈرون پوسائیڈن کا تجربہ کیا ہے۔

دونوں ممالک نے کہا ہے کہ وہ جوہری تجربات دوبارہ شروع کر سکتے ہیں، نہ صرف دونوں ممالک خطرات مول لے رہے ہیں بلکہ اس وقت (یوکرین میں) جنگ بھی جاری ہے۔

اس برس دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں قدرے بہتری آئی جو کہ ایک قابل ذکر پہلو ہے۔،  ڈونلڈ ٹرمپ جب صدر بنے تو انھوں نے پوتن سے اچھے تعلقات قائم رکھنے اور یوکرین جنگ کے خاتمے کا وعدہ کیا۔

تاہم یہ جنگ جاری ہے اور اس وقت امریکہ اور روس جنگ بندی سے متعلق تجاویز کے تبادلے کے بجائے ایک دوسرے کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *