نو منتخب وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے بڑا اعلان کردیا

نو منتخب وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے بڑا اعلان کردیا

نو منتخب وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے ایوان سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ وہ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر بجا لاتے ہیں کہ ایک سیاسی ورکر کے کندھوں پر اتنی بڑی اور بھاری ذمہ داری ڈالی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ جب کسی پر ذمہ داری ڈالتا ہے تو اسے نبھانے کی طاقت بھی عطا کرتا ہے۔

راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے اپنے سیاسی پس منظر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ان کے والد پر ذمہ داری ڈالی، پھر محترمہ بینظیر بھٹو نے بھی ان کے والد پر وزارتِ عظمیٰ کا اعتماد کیا، اور آج بلاول بھٹو نے ان پر بھروسہ کرتے ہوئے انہیں یہ منصب سونپا ہے۔ انہوں نے سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قلم اُس وقت حرکت میں آتی تھی جب حالات میں بھونچال آ جاتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہم سے چند فیصلے غلط بھی ہوئے، لیکن ایکشن کمیٹی ایک حقیقت ہے جسے تسلیم کرنا ہوگا۔”

انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کو ضرور حل کرنا ہے مگر دستیاب وسائل میں رہ کر، اور اب جب وہ وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز ہیں تو عوام سے وعدہ کرتے ہیں کہ ان کے قلم سے فیصلوں میں تاخیر نہیں ہوگی۔ راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ لوگ سیاستدانوں کو مراعات یافتہ سمجھتے ہیں مگر وہ خود ایسے نہیں، ان کا سب سے بڑا ویژن صرف نیت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے والد نے جو ایک مکان بنایا تھا وہ بھی دوستوں کی مدد سے بنا، اور خود انہوں نے وہی مکان 2021 میں انتخابی اخراجات پورے کرنے کے لیے فروخت کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے اثاثے وزارتِ عظمیٰ کے بعد بھی عوام کے سامنے ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج جو لوگ حکومت سازی کے لیے ہمارے ساتھ شامل ہوئے ہیں وہ پیپلز پارٹی کا حصہ بن گئے ہیں اور آئندہ الیکشن بھی مل کر لڑیں گے۔ عوامی مسائل کے حل کو وہ اپنی قلمی طاقت کا محور بنائیں گے اور اشرافیہ کا تاثر ختم کرنے کے لیے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کردار ادا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب

راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ سیاسی قیادت کمزور ہے اور ریاست کی موجودہ صورتحال میں احتجاجی تحریکیں چل رہی ہیں، جو بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “اگر ہم چھ سے سات ماہ میں ڈلیور کر گئے تو اگلی حکومت میں بطور ایک ایم ایل اے بھی کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔”

انہوں نے کہا کہ ایکشن کمیٹی سے مذاکرات جاری ہیں، ان کے کچھ مطالبات جائز ہیں جبکہ کچھ خواہشات پر مبنی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سیکرٹری صاحبان کے پاس ایک ہی گاڑی ہوگی، سیکرٹریز کی تعداد بیس تک محدود کی جائے گی، سپیشل سیکرٹری اور سینئر سیکرٹری کی آسامیوں کو ختم کیا جا رہا ہے۔ نئی ٹرانسپورٹ پالیسی کے اعلان تک تمام اضافی گاڑیاں ٹرانسپورٹ پول میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔

انہوں نے عدالتی اصلاحات، سرکاری ملازمتوں میں خواتین کے لیے برابر کے مواقع، آزاد کشمیر کے پن بجلی منصوبوں پر حکومتِ پاکستان سے معاہدوں کے حل، ڈرائیوروں کی آسامیوں کو گریڈ پانچ میں اپ گریڈ کرنے اور گریڈ ایک کے ملازمین کے لیے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ کے اعلان بھی کیے۔

راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے مقبوضہ کشمیر کے عوام سے بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔ خطاب کے اختتام پر اسمبلی کی راہداری پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں سے بھر گئی جہاں نو منتخب وزیراعظم کے حق میں شدید نعرہ بازی کی گئی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *