موبائل سمز سے متعلق ’پی ٹی اے‘ کا بڑا اعلان

موبائل سمز سے متعلق ’پی ٹی اے‘ کا بڑا اعلان

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے شہریوں کو موبائل سموں کے غلط استعمال سے محتاط رہنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اپنی سم کسی اور کے استعمال میں دینا سنگین قانونی جرم ہے، جس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف قسم کے جرائم بھی کیے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی اے کی منظوری کے ساتھ ہی آئی فون 17 سیریز پاکستان میں باقاعدہ لانچ، قیمتں اور فیچرز متعارف

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی  نے سوشل میڈیا کے ذریعے جاری اپنے پیغام میں کہا کہ ‘شہری اپنی شناختی معلومات کے تحفظ کو یقینی بنائیں، کیونکہ رجسٹرڈ سموں کے ذریعے فراڈ، بلیک میلنگ، دھوکا دہی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے’۔

اتھارٹی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر چیک کریں کہ ان کے شناختی کارڈ پر کتنی سمیں رجسٹرڈ ہیں۔ اس مقصد کے لیے صارفین اپنا شناختی کارڈ نمبر 668 پر سینڈ کریں، جہاں سے انہیں مکمل تفصیل فراہم کی جائے گی۔ پی ٹی اے نے کہا کہ ‘اگر کسی شہری کو اپنی شناخت پر کوئی نامعلوم سم رجسٹرڈ ملے تو اسے فوری بلاک کروایا جائے’۔

مزید برآں، پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ نئی سم ہمیشہ مستند، اصلی فرنچائز یا متعلقہ کمپنی کے کسٹمر سروس سینٹر سے ہی حاصل کی جائے، تاکہ جعلی یا غیر تصدیق شدہ نمبرز سے پیدا ہونے والے مسائل سے بچا جا سکے۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں سب سےزیادہ غیر قانونی برطانیہ کی سمز استعمال ہوتی ہیں: ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سا ئبرکرا ئم

تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ملک بھر میں متعدد جرائم ایسی سموں کے ذریعے انجام دیے جاتے ہیں جو اصل صارف کے علم میں لائے بغیر استعمال کی جاتی ہیں، جس کے نتیجے میں بے گناہ افراد کو قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سلسلے میں پی ٹی اے شہریوں میں آگاہی بڑھانے اور غیر قانونی سموں کے استعمال کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھے ہوئے ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *