پاکستان کے خلاف آپریشن سندور’ٹریلر‘ تھا، اب فلم چلے گی، بھارتی چیف آف آرمی سٹاف کی تازہ بھڑک

پاکستان کے خلاف آپریشن سندور’ٹریلر‘ تھا، اب فلم چلے گی، بھارتی چیف آف آرمی سٹاف کی تازہ بھڑک

بھارت کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اپیندر دویدی نے ایک بار پھر بھڑک مارتے ہوئے اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالتے ہوئے نئے آپریشن کی دھمکی دی ہے۔

نئی دہلی میں ہونے والے ایک دفاعی مباحثے کے دوران بھارتی آرمی چیف نے دعویٰ کیا کہ ‘آپریشن سندور 1.0 صرف ایک ٹریلر تھا، اصل فلم ابھی شروع ہونا باقی ہے’۔ ان کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی کے پس منظر میں بھارتی فوج کی حکمتِ عملی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:گولڈن ٹیمپل پر بم حملے کی دھمکیاں، سکھوں کے خلاف بھارتی ریاستی جبر کی تازہ مثال

چانکیا ڈیفنس ڈائیلاگ کے موقع پر صحافیوں نے جنرل دویدی سے آپریشن سندور کے نتائج کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا، ‘میں یہ کہنا چاہوں گا کہ آپریشن سندور 1.0 صرف ٹریلر تھا، ہمارا ٹریلر ہی 88 گھنٹے کا تھا، اصل فلم ابھی شروع نہیں ہوئی’۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنرل دویدی نے ایک بار پھر پاکستان سے متعلق اشتعال انگیز بیانات دیتے ہوئے کہا کہ اگر مستقبل میں کوئی صورتحال پیدا ہوئی تو وہ ‘سبق سکھائیں گے’ اور اپنی ‘ذمہ داری کا ثبوت دیں گے’۔

دوسری جانب پاکستان کی جانب سے ان بیانات پر کوئی باضابطہ ردِعمل جاری نہیں کیا گیا، تاہم دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی قیادت ماضی کی عسکری ناکامیوں کو چھپانے کے لیے جارحانہ بیانات کا سہارا لے رہی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے جانے والے متعدد الزامات عالمی سطح پر بغیر شواہد ثابت نہیں ہو سکے۔

مزید پڑھیں:آپریشن سندور، کریک ڈائون اورجعلی انکائونٹرز ،بھارت کا شرمناک چہرہ پھر بے نقاب

واضح رہے کہ رواں سال مئی میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھی تھی جب بھارت نے مبینہ کارروائی کی کوشش کی تھی، جس پر پاکستان نے مؤثر اور بروقت جواب دیا۔ پاکستانی فوجی حکام کے مطابق اُس وقت دشمن کی کارروائی ناکام بنائی گئی تھی، جبکہ پاکستان کے کسی عسکری اثاثے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔ پاکستانی اہلکاروں نے اس موقع پر خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر بھی زور دیا تھا۔

عالمی سطح پر بھی بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے مختلف بیانات سامنے آتے رہے ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ خطے میں امن اور استحکام کے لیے اشتعال انگیز بیانات کی بجائے سنجیدہ سفارتی اقدامات کی ضرورت ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *