کینیڈا کے امیگریشن ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ (IRCC) نے پاکستانی مسافروں کو ویزہ فراڈ اور مالی دھوکہ دہی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیشِ نظر اہم وارننگ جاری کر دی ہے۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ دھوکہ باز افراد خود کو سرکاری اہلکار ظاہر کرتے ہوئے نئے اور پیچیدہ حربے استعمال کر رہے ہیں جن کا مقصد لوگوں سے پیسے بٹورنا ہے۔
IRCC کے مطابق فراڈ کرنے والے افراد جعلی انعامات، ٹیکس فراڈ یا کمپیوٹر وائرس کے نام پر پیغامات بھیجتے ہیں اور اس بہانے سے شہریوں سے رقم نکلوا لیتے ہیں۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ ایسے افراد اکثر خود کو کینیڈین اداروں کا نمائندہ ظاہر کرتے ہیں تاکہ اعتماد حاصل کرکے پیسے ہتھیانے جائیں۔ پاکستانی مسافروں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی ادائیگی، رقم ٹرانسفر کرنے، یا ذاتی بینک اکاؤنٹ میں رقم بھیجنے کے مطالبے کو نظر انداز کریں، کیونکہ کینیڈین ویزہ فیس صرف سرکاری چینلز کے ذریعے اور کینیڈین ڈالر میں ہی جمع کرائی جاتی ہے۔
یہ وارننگ اس واقعے کے بعد سامنے آئی ہے جس میں اسلام آباد کے ایک شخص نے خود کو کینیڈین ہائی کمیشن کا ملازم بتایا اور گوگل میپس پر موجود جعلی فون نمبر کے ذریعے لوگوں سے رابطہ کرکے 250 سے 450 یورو تک کی رقم ویزہ یا کونسلر اپوائنٹمنٹ کے نام پر طلب کی۔ بعد ازاں یہ انکشاف ہوا کہ یہ نمبر اور پیغامات جعلی تھے اور متعلقہ شخص کا ہائی کمیشن سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
کینیڈین ہائی کمیشن نے اس سلسلے میں واضح کیا ہے کہ ان کے افسران فون کال، ای میل یا بینک ٹرانسفر کے ذریعے کوئی ادائیگی وصول نہیں کرتے۔ صرف مجاز امیگریشن افسران ہی ویزہ جاری کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔ مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک کال، ای میل یا رابطے کی فوری رپورٹ کریں اور صرف کینیڈین حکام کے تصدیق شدہ ذرائع پر ہی بھروسہ کریں۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ وارننگ پاکستانی مسافروں کے لیے ایک اہم پیغام ہے کہ وہ ہر قدم پر محتاط رہیں اور کسی بھی غیر مصدقہ دعوے یا رابطے پر اعتبار نہ کریں، تاکہ ویزہ فراڈ اور مالی نقصان سے بچا جا سکے۔