سولر پینلز صارفین کیلئے بڑی خبر آگئی

سولر پینلز صارفین کیلئے بڑی خبر آگئی

گزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں سولر توانائی کے استعمال میں حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے، کبھی یہ ٹیکنالوجی محدود پیمانے پر استعمال ہوتی تھی، مگر اب ملک بھر میں گھرانوں، کاروباروں اور صنعتوں نے اسے تیزی سے اپنانا شروع کر دیا ہے۔

بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخ، لوڈشیڈنگ اور توانائی کے بحران نے لوگوں کو متبادل ذریعہ تلاش کرنے پر مجبور کیا، اور سولر توانائی اس مسئلے کا ایک قابلِ اعتماد حل بن کر سامنے آئی۔

پاور ڈویژن کے اعداد و شمار کے مطابق نیٹ میٹرنگ کے ذریعے بجلی پیدا کرنے والے صارفین کی تعداد چار لاکھ چوبیس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، یہ تعداد اس بات کا ثبوت ہے کہ عام شہری اب خود بجلی پیدا کرکے نہ صرف اپنی ضروریات پوری کر رہے ہیں بلکہ اضافی بجلی قومی گرڈ کو بیچ کر اس نظام کو مضبوط بھی بنا رہے ہیں۔

 اس بے پناہ مانگ کے باعث ابھی تک اٹھارہ ہزار 874 درخواستیں منظوری کی منتظر ہیں، جو سولر ٹیکنالوجی کی مقبولیت کا واضح اظہار ہے ، صرف نیٹ میٹرنگ ہی نہیں، بلکہ آف گرڈ سولر سسٹمز کی تنصیب میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بجلی صارفین کیلئے خوشخبری ، نیپرا کیجانب سے بنیادی ٹیرف میں کمی کا اعلان

 اس وقت نیٹ میٹرنگ کے تحت تقریباً 6300 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، جبکہ آف گرڈ سسٹمز کی پیداوار 12 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔ یوں دونوں ذرائع مل کر ملک کی مجموعی پیداوار کا تقریباً 42 فیصد حصہ پورا کر رہے ہیں، جبکہ ملک کی کل بجلی پیداوار تقریباً 44 ہزار میگاواٹ ہے۔

سولرائزیشن کے اس تیز رفتار عمل نے نیشنل گرڈ پر دباؤ کم کر دیا ہے، سیٹلائٹ سروے ظاہر کرتے ہیں کہ صنعتی و تجارتی صارفین نے بھی اپنی ضرورت کے مطابق بڑے پیمانے پر سولر نظام نصب کیے ہیں۔

 اس تبدیلی نے نہ صرف توانائی کے بحران میں کمی کی ہے بلکہ بجلی کے بوجھ کو بھی نمایاں طور پر کم کیا ہے، جس سے پاکستان ایک زیادہ پائیدار اور خود کفیل توانائی مستقبل کی جانب بڑھ رہا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *