نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری مظالم اور فلسطینی زمینوں پر قبضے کا سلسلہ فوراً بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ مطالبہ برسلز میں یورپی یونین انڈو پیسیفک وزارتی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جہاں عالمی اور علاقائی امن سے متعلق اہم امور پر گفتگو ہوئی۔
اپنے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ’کچھ عناصر خطے کے امن کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کو مزید مضبوط تعاون کی ضرورت ہے۔‘ انہوں نے خبردار کیا کہ تقسیم اور طاقت کی خواہش نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔
نائب وزیراعظم نے زور دیا کہ مصنوعی ذہانت تیزی سے دنیا کا نقشہ بدل رہی ہے اور اس دور میں ممالک کے درمیان اشتراک، ذمہ دارانہ طرزِ عمل اور اقوامِ متحدہ کے اصولوں کی پاس داری پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو چکی ہے۔ ان کے مطابق پاکستان ہمیشہ بین الاقوامی قوانین اور یو این چارٹر کی پاس داری کو ترجیح دیتا ہے۔
غزہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ’فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم فوری طور پر بند کیے جائیں اور فلسطینی سرزمین پر تمام ناجائز قبضے ختم کیے جائیں۔‘ انہوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ اس انسانی بحران کے حل کے لیے عملی اقدامات کریں۔
انہوں نے اپنے خطاب میں جموں و کشمیر کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس دیرینہ مسئلے کا حل کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
فورم کے موقع پر اسحاق ڈار نے جرمن وزیر خارجہ یوہان واڈے فُل سے علیحدہ ملاقات بھی کی۔ دونوں رہنماؤں نے دفاع، سیاسی امور، معیشت، تجارت، سرمایہ کاری اور تعلیم کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ ملاقات میں خطے کی مجموعی صورتحال، باہمی اقتصادی مواقع اور مستقبل کے سفارتی روابط پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔
برسلز میں اسحاق ڈار کی یہ مصروفیات پاکستان کی یورپی یونین اور جرمنی کے ساتھ تعلقات میں نئے امکانات کو اجاگر کرتی ہیں، جبکہ عالمی سطح پر جاری تنازعات کے حل کے لیے پاکستان کے مؤقف کو مضبوط انداز میں پیش کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔